12 جون ، 2013
اسلام آباد…چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ وہ امید کرتے ہیں کہ نئی حکومت پی آئی اے میں خساروں اور بے ضابطگیوں کی شفاف انکوائری کرائے گی اور قومی ادارے کا خسارہ دور کرنے کی کوشش کرے گی، چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے پی آئی اے میں بے ضابطگیوں کے خلاف کیس کی سماعت کی ، اٹارنی جنرل منیر اے ملک نے بتایا کہ ایم ڈی اور چیئرمین پی آئی اے کی مستقل تقرری کے حوالے سے وزیراعظم سے ہدایات لینی ہیں، چیف جسٹس افتخا رمحمد چودھری نے کہا کہ پی آئی اے کو بنیادی طور پر بد انتظامی ،کرپشن اور بے پناہ تقرریوں کا سامنا ہے ، جسٹس گلزار احمد کا کہنا تھا کہ لوگوں کے لیے سفر کرنا مشکل ہے سڑکوں کی حالت ٹھیک نہیں، ریلوے درست نہیں چل رہی ، پی آئی اے کی حالت زار سب کے سامنے ہیں، چیف جسٹس نے کہا کہ حکومت مستقل چیئرمین اور ایم ڈی پی آئی اے کا تقرر نہیں کرتی توپھر عدالت اپنا فیصلہ دے گی، سیکرٹری دفاع نے خود ہی نوٹی فی کیشن جاری کر کے خود کو چیئرمین پی آئی اے مقرر کر لیا، چیئرمین اور ایم ڈی کی مستقل تعیناتی ہونی چاہیے ، چیئرمین پی آئی اے کی تقرری بظاہر درست انداز میں نہیں ہوئی ، منیر اے ملک نے موقف اختیار کیا کہ وہ یہ معاملہ متعلقہ اتھارٹی کے سامنے لائیں گے اور نئی حکومت ان معاملات کو سنجیدگی سے لے گی ، مزید سماعت 24 جون کو ہو گی۔