پاکستان
15 جون ، 2013

بجٹ پر بحث ،جماعت اسلامی کاسیلزٹیکس پرایوان سے پہلاواک آوٴٹ

بجٹ پر بحث ،جماعت اسلامی کاسیلزٹیکس پرایوان سے پہلاواک آوٴٹ

اسلام آباد…قومی اسمبلی کی راویتی ہنگامہ خیزیوں کا آغاز ہوگیا ہے۔جماعت اسلامی نے سیلز ٹیکس کے خلاف چودھویں قومی اسمبلی کا پہلا واک آوٹ کیا۔قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے بھی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی نے مہنگائی کے سانپ کو سلا دیا تھا ،موجودہ حکومت نے اسے پھر دودھ پلا کر کھڑا کردیا۔بجٹ پر بحث کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہواتونئے قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے بجٹ پر بحث کا آغاز کیا،اپنی پہلی تقریر میں وہ اپنے پیش رو چودھری نثار کا ریکارڈ تو نہ توڑ سکے لیکن ڈیڑھ گھنٹہ کی تقریر پھر بھی کر گئے۔انہوں نے کہا کہ غریب کی سائیکل کو ہائی برڈکار سمجھ کر اس پر سیلز ٹیکس نہ لگایا جاتا تو بہتر تھا۔ خورشیدشاہ نے کہاکہ حکومت پہلے بجٹ کی بات کرتی ہے،اگر دلہا دلہن کو شادی کی پہلی رات کوئی تحفہ نہ دے تو پھر کبھی نہیں دیتا اور حق مہر بھی تو پہلے ادا کیا جاتا ہے، طلاق کے بعد نہیں۔ایم کیوایم کے فاروق ستارکاکہناتھاکہ الیکشن کے بعد ابھی ہنی مون ختم نہیں ہوا کہ عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ ڈال دیا گیا۔انہوں نے بجٹ پرنظرثانی کامطالبہ کرتے ہوئے کہ افواج پاکستان سے بھی کہا جائے کہ پچاس ارب روپے کی کٹوتی کرکے لوڈشیڈنگ میں کمی کے لیے دیا جائے۔ اس سے پہلے کے قائد حزب اختلاف خورشید شاہ بحث کا آغاز کرتے ،تحریک انصاف کی جانب سے شاہ محمود قریشی نے سیلز ٹیکس کے نفاذ کا معاملہ اٹھایا اور اسے غیر آئینی قرار دیتے ہوئے وزیر خزانہ کا موقف مانگا،جس پر اسحاق ڈار نے کہا کہ فنانس بل کے تحت سیلز ٹیکس کی وصولی ہر سال ایسے ہی کی جاتی ہے ، سستی سیاست نہ کی جائے، قواعد بدلے جائیں ،حکومت تیار ہے۔ جماعت اسلامی کے طارق اللہ نے کہاکہ قومی اسمبلی سے منظوری کے بغیر سیلز ٹیکس کا نفاذ پہلے بھی غیر آئینی تھا اوراب بھی غیر آئینی ہے، اس کے بعد جماعت اسلامی کے ارکان ایوان سے علامتی واک آوٹ کر گئے،بعد میں تحریک انصاف نے بھی واک آوٹ کیا۔

مزید خبریں :