11 مارچ ، 2012
کراچی…پاکستان مسلم لیگ فنکشنل سندھ کے صدر پیرسید صدر الدین شاہ راشدی کا کہناہے کہ پاکستان چار صوبوں کی فیڈریشن ہے، آئین کے تحت انتظامی تقسیم تو ہوسکتی ہے لیکن اور صوبے نہیں بنائے جاسکتے۔سندھ کی تقسیم کی بات کرنے والوں کے پیچھے گندا ذہن جسے لڑ کر نہیں پیار سے راہ راست پر لائیں گے۔پیر صاحب پگارا ثانی شاہ مردان شاہ کے انتقال کے بعد پاکستان مسلم لیگ فنکشنل سندھ کونسل کا پہلا اجلاس ہوا۔اجلاس میں پیر سید صدرالدین شاہ یونس سائیں کو بلامقابلہ سندھ کا صدر جبکہ امتیاز احمد شیخ کو صوبائی جنرل سیکریٹری منتخب کیا گیا۔اجلاس میں پارٹی کی کارکردگی کا جائزہ اور سیاسی مسائل پر تجاویز کا تبادلہ کیا گیا۔اجلاس میں بدعنوانی،مہنگائی،بیروزگاری،بدامنی ،گیس ،پانی اور بجلی کی شدید قلت کے خلاف آٹھ قراردادیں بھی منظور کی گئیں۔اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر پاکستان مسلم لیگ فنکشنل سندھ پیرسید صدر الدین شاہ راشدی کا کہنا تھا کہ آئین اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے مطالبات کرناسب کا حق ہے۔انہوں نے کہاکہ آ ئین کے تحت چاروں صوبوں پر مشتمل مملکت فیڈریشن ہے جس کی انتظامی تقسیم تو ہوسکتی ہے نئے صوبے نہیں بن سکتے۔انہوں نے کہاکہ اگر صوبے بنانے مقصود ہیں تو پھر آئین میں ترمیم ضروری ہے۔انہوں نے کہاکہ سندھ کی تقسیم کی بات کرنے والوں کے پیچھے گندا ذہن ہے جسے لڑکر نہیں پیار سے راستے پر لائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ صدر آصف علی زرداری کا تعاون حاصل ہے تو اتحاد چل رہا ہے جس کی مثال مظفر حسین شاہ کا سینیٹر منتخب ہونا ہے۔انہوں نے کہاکہ آئندہ الیکشن میں ابھی وقت ہے کس کے ساتھ مل کر لڑیں گے، ابھی نہیں بتاسکتا۔ایک سوال کے جواب میں جنرل سیکریٹری مسلم لیگ فنگشنل امتیازاحمد شیخ کا کہنا تھا کہ ریڈ زون میں سندھ کی تقسیم کے حوالے سے ہونے والے مظاہرے پراپنے تحفظات کا اظہار سندھ اسمبلی میں میں کرچکے حکومت کو اب تحقیقات کرنی چاہیے۔