21 جون ، 2013
کراچی…متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے مسلح دہشت گردوں کے ہاتھوں حق پرست رکن سندھ اسمبلی ساجد قریشی اور انکے جواں سال بیٹے وقاص قریشی کے بہیمانہ قتل کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ وفاقی وصوبائی حکومت،ریاست اورریاست کے تمام ادارے عوام کی جان ومال کے تحفظ میں مکمل طورپرناکام ہوچکے ہیں اورعوام اورانکے منتخب نمائندوں کودرندہ صفت دہشت گردوں کے رحم وکرم پر چھوڑدیاگیاہے۔اپنے بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ساجد قریشی ایم کیوایم کے تیسرے منتخب رکن سندھ اسمبلی ہیں جنہیں کراچی میں دہشت گردی کانشانہ بناکرشہیدکردیاگیا۔اس سے قبل سیدرضاحیدراور منظر امام کوبھی شہیدکیاجاچکاہے،انہیں شہید کرنے والے کالعدم تنظیموں کے دہشت گردوں نے میڈیاکے ذریعے قتل کی ذمہ داری بھی قبول کی مگران سفاک دہشت گردوں کوگرفتارکرکے سزانہیں دی گئی۔حالیہ انتخابی مہم کے دوران دہشت گردوں کی جانب سے بم دھماکے کئے گئے،ایم کیوایم کے عہدیداروں اور کارکنوں کوچن چن کرشہیدکیاگیالیکن دہشت گردوں کے ٹھکانوں کاعلم ہونے کے باوجودان دہشت گردوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی، انتخابات کے بعد ایم کیوایم کے کارکنوں کااغواء، تشدد،سفاکانہ قتل کے ساتھ ساتھ ماورائے عدالت قتل کاسلسلہ شروع ہوگیااورگزشتہ ایک ماہ کے دوران ایم کیوایم کے درجنوں کارکنوں کوشہیدکیاجاچکاہے لیکن کسی ایک بھی شہید کے قاتل کوگرفتارنہیں کیاگیابلکہ اس کے بجائے ایم کیوایم کے بے گناہ کارکنوں ،عہدیداروں اور ہمدردوں کوہی گرفتارکیاجارہاہے۔آج حق پرست رکن سندھ اسمبلی ساجدقریشی اورانکے بیٹے وقاص قریشی کواس وقت گولیاں مارکر شہیدکردیاگیاجب وہنارتھ ناظم آبادمیں نمازجمعہ پڑھ کرمسجد سے نکل رہے تھے ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ پولیس،رینجرز یاریاست کاکوئی بھی ادارہ ایم کیوایم کے رہنماوٴں، کارکنوں ،عہدیداروں ، منتخب نمائندوں ،ہمدردوں اورعام شہریوں کو زندگیوں کاتحفظ فراہم نہیں کررہا ہے اور انہیں درندہ صفت دہشت گردوں کے رحم وکرم پر چھوڑدیاگیاہے،شہرمیں قانون نام کی کوئی چیزنہیں ہے بلکہ یہاں جنگل کاقانون چل رہاہے ۔رابطہ کمیٹی نے سوال کیاکہ آخرپولیس ، قانون نافذ کرنے والے اداروں اوردرجنوں سیکوریٹی ایجنسیوں کے ہزاروں اہلکاروں کی شہرمیں تعیناتی کے باوجوددرندہ صفت دہشت گرد آگ اورخون کایہ کھیل کس طرح کھیل رہے ہیں ؟ آخرہم انصاف اورتحفظ کیلئے کہاں جائیں اور کس کادروازہ کھٹکھٹائیں؟رابطہ کمیٹی نے کہاکہ صدر آصف علی زرداری،، وزیراعظم میاں نواز شریف ،آرمی چیف جنرل اشفاق پرویزکیانی، وزیرداخلہ چوہدری نثار سمیت تمام ارباب اختیارکوسوچنا ہوگاکہ کیا یہ صورتحال ملک کے مفادمیں ہے؟ رابطہ کمیٹی نے مطالبہ کیاکہ قتل وغارتگری اوردہشت گردی کایہ سلسلہ بندکرایاجائے ،درندہ صفت دہشت گردوں کو گرفتار کیا جائے اورعوام کوجان ومال کاتحفظ فراہم کیاجائے ۔