22 جون ، 2013
کراچی…سندھ اسمبلی میں ساجد قریشی اور انکے بیٹے کے قتل کی سخت مذمت کی گئی اورکراچی میں بد امنی کو شدیدتنقید کا نشانہ بنایاگیا۔ارکان نے کہا کہ ایم پی اے محفوظ نہیں عام آدمی کوتحفظ کون دے گا؟ان کا کہناتھاکہ دہشت گردوں کے خلاف کیا اس وقت کارروائی کی جائے گی جب سارا ایوان خالی ہوجائے گا۔سندھ اسمبلی کے اجلاس میں ساجد قریشی اور ان کے بیٹے کی ٹارگٹ کلنگ کی شدید مذمت اور قاتلوں کی گرفتاری کامطالبہ کیاگیا۔ وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے فاتحہ خوانی کے بعداجلاس ملتوی کرنے کی تحریک پیش کی۔ایم کیو ایم کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر خواجہ اظہارا لحسن نے کہاکہ دہشت گردوں نے ساجد قریشی کو نہیں پورے ایوان کو قتل کیا ہے اور پیغام دیا ہے کہ وہ ریاستی اداروں سے زیادہ طاقتو ر ہیں۔مسلم لیگ ن کے رکن عرفان اللہ مروت نے کہاکہ ایم پی اے محفوظ نہیں تو عوام کو تحفظ کون دیگا؟ کارروائی اس وقت ہو گی جب پورا ایوان خالی ہوجائیگا، فنکشنل لیگ کی رکن نصرت سحر عباسی نے کہاکہ کیا صرف دعائیں ہی کی جائیں گی ؟انہوں نے مطالبہ کیاکہ یہ دعا بھی کرائی جائے کہ سندھ کو کوئی اہل وزیر داخلہ مل جائے، شرجیل میمن نے جواب دیا کہ وزیر اعلیٰ یہ ذمہ داری بخوبی انجام دے رہے ہیں۔یہ نوک جھونک جاری تھی کہ اسپیکر نے فاتحہ خوانی کے بعداجلاس پیر تک ملتوی کردیا۔