18 جولائی ، 2013
کینبرا…آسٹریلوی قوم کے سائنسی علم کو جانچنے کیلئے قومی سطح پر کئے گئے سروے میں یہ بات سامنے آئی کہ ایک تہائی سے زائد آسٹریلوی قوم کو یہی نہیں معلوم کہ زمین کو سورج کے گرد چکر لگانے میں کتنا وقت لگتا ہے۔ آسٹریلیا میں سائنسی علم کے حوالے سے آسٹریلین اکیڈمی آف سائنس نے اوسپول کی مدد سے اپنی دوسری رپورٹ شائع کی جس میں سائنس کے چھ بنیادی سوالات پوچھے گئے تھے۔ 2010میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں تین چوتھائی نوجوان شرکاء میں سے 18سے 24سال کے محض دو تہائی افراد یہ جانتے تھے کہ زمین کو سورج کے گرد ایک مرتبہ چکر لگانے میں ایک سال کا عرصہ لگتا ہے۔ اکیڈمی کے سیکریٹری آف سائنس پالیسی، لیس فیلڈ کا کہنا تھا کہ اگرچہ یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ آسٹریلوی عوام کی اکثریت نے اس سال کا جواب ٹھیک دیا تاہم انہیں اس بات پر حیرت ہوئی کہ 40فیصد آبادی کو اس کا جواب معلوم ہی نہ تھا۔ تقریباً 1515شرکاء میں سے ایک تہائی کا خیال تھا کہ زمین کو سورج کے گرد چکر لگانے میں ایک دن کا وقت لگتا ہے۔ 70فیصد سے زائد افراد کا خیال تھا کہ قدیم انسان ڈائنوسارز کے ساتھ گھوما نہیں کرتے تھے، اس طرح 2010 کے سروے میں دئیے گئے ٹھیک جوابات کے مقابلے میں اس دفعہ کے سروے میں ٹھیک جوابات کی شرح میں اضافہ ہوا۔ زمین پر پانی و خشکی کی مقدار اور یہ کہ ارتقائی عمل کا سلسلہ جاری ہے، اس حوالے سے پوچھے گئے سوالات کے جواب میں 71فیصد افراد اپنی بات پر ڈٹے رہے کہ انہیں یقین ہے کہ ارتقائی عمل جاری ہے جبکہ 2010کے سروے میں بھی 71فیصد افراد نے ایسے ہی جواب دئیے تھے، لیکن 10فیصد سے بھی کم افراد زمین پر تازہ پانی کی مقدار کے بارے میں بتا پائے۔