19 اگست ، 2013
کراچی…محمد رفیق مانگٹ… امریکا 50 ارب ڈالر سے زائد کے افغانستان میں استعمال شدہ جنگی سازوسامان کی فروخت پر غور کررہاہے، تاریخ کی یہ سب سے بڑی جنگی سازوسامان کی فروخت ہوگی۔امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی ملٹری سازوسامان کی یہ سب سے بڑی یارڈ سیل افغان جنگ کے استعمال شدہ 50ارب ڈالر کے سازوسامان کی ہے۔افغان جنگ کے بارہ سال بعد امریکی حکام انخلاء سے قبل فوجی سازوسامان کو طالبان کے ہاتھوں سے بچانے کے لئے اسے فروخت یا وطن واپس لانا چاہتے ہیں۔اس سازوسامانمیں جنگی گاڑیاں، ڈائینگ روم، جم، کپڑے اور دیگر اشیاء شامل ہیں ۔دسمبر2014تک 35ہزار ملٹری گاڑیاں اور95ہزار کنٹینرزامریکی فوج اپنے وطن واپس لائے گی، اس سازوسامان کو امریکا تک لانے میں 6ارب ڈالر تک کی لاگت آئے گی۔یہ تاریخ کی سب سے بڑی فوجی سازوسامان کی ترسیل ہوگی ۔اس کی واپسی میں سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ افغانستان کی کوئی پورٹ نہیں،لہذا اس سازوسامان کے واپسی کے لئے فضائی طریقہ اختیار کیا جا سکتا ہے یا پھر پاکستان اور افغانستان کو کسٹم فیس ادا کرکے نکالا جائے۔افغان جنگ سے صرف کنٹینرز کو نکالنے پر 237ملین ڈالر لاگت آئے گی۔فوجیوں کو لے جانے والے8ٹن وزنی MRAPSنامی ٹرک جس کی قیمت ایک ملین ڈالر سے زائد ہے اور یہ روڈ بموں سے محفوظ رکھتی ہیں،افغانستان میں ایسے امریکی ٹرکوں کی تعداد2ہزار سے زائد ہے جنہیں افغانستان میں چھوڑنے کے بارے غور کیا جا رہا ہے، ایسی 24ہزار گاڑیاں پہلے ہی امریکی فوج کے استعمال میں ہیں۔جنگی سازوسامان کی فروخت اور نیلامی کو ایک ویب سائٹ پر پیش کیا جائے گا، لوگ اس سائٹ سے اپنی پسند کااستعمال شدہ جنگی سازوسامان حاصل کریں گے۔ لکڑی کے تختے سے ٹرک اور فائر انجن سے روٹی پکانے والی مشین تک ہر روزاس سائٹ پر نئے آئٹمز پیش کیے جا رہے ہیں۔امریکی ترجیح اسی میں ہے کہ افغان جنگی سازوسامان کو واپس لایا جائے افغان جنگ سے نکالے گئے سازوسامان کو کیلی فورنیا میں 35ہزار یکڑ کے ڈپو میں اسٹور کیا جائے گا،یہاں لاکھوں جنگی گاڑیاں اور ایک ارب ڈالر کی مالیت سے زائد کے کپڑے اسٹور کیے گئے ہیں۔اٹلانٹک کونسل کے ایک سینئر فیلو جم ہاسک کا کہنا ہے کہ اتنا زیادہ سازوسامان کو واپس لانے کی ضرورت نہیں اگر کوک کی مشین طالبان کے ہاتھ لگ جاتی ہے تو اس سے کوئی تباہی نہیں آجائے گی۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سازوسامان میں سے واپس لانے کی بجائے انہیں وہی پر تباہ کردیا جائے۔