پاکستان
16 ستمبر ، 2013

لاہور میں بچی سے زیادتی، وڈیو سے کئی نئے تضادات بے نقاب

لاہور میں بچی سے زیادتی، وڈیو سے کئی نئے تضادات بے نقاب

لاہور…لاہورمیں ننھی بچی زیادتی کیس کی ویڈیو نے کئی نئے تضادات بے نقاب کردیئے۔ بچی کو گنگا رام اسپتال کی پولیس چوکی سے واپس ایمرجنسی وارڈ لانے اور وارڈ کی داخلہ پرچی کے اوقات میں واضح تضاد موجود ہے۔ سروسز اسپتال منتقل کرنے سے پہلے بچی کا طبی معائنہ بھی کیا گیا،رات آٹھ بج کر 14 منٹ پر گنگارام اسپتال کا گارڈ مزنگ روڈ گیٹ سے بچی کو لے کر اسپتال میں داخل ہوتا ہے، اُس وقت بچی نیم بے ہوش تھی،آٹھ بجکر 45 منٹ پر بچی کو ڈی ایم ایس ڈاکٹر آصف کے پاس لایاگیا، جنہوں نے گارڈ کو ہدایت کی کہ پہلے پولیس چوکی پر اطلاع دی جائے،تقریباً ڈیڑھ گھنٹہ بعد رات دس بجکر 20 منٹ پر کانسٹیبل ذوالفقار پولیس چوکی سے بچی کو لے کر اسپتال پہنچا،ریسیپشن پر اندراج کرایا ،استقبالیہ پرچی پر بچی کا نام نامعلوم اور پتہ تھانہ سول لائنز درج ہے،رات ساڑھے دس بجے کے بعد ایک لیڈی ڈاکٹر،ایک لیڈی سرجن اور ایک سینئر ڈاکٹر نے بچی کا طبی معائنہ شروع کیا اور آغاز پر ہی بچی سے زیادتی کی تصدیق ہوگئی،،تقریباً ایک گھنٹے بعدیعنی ساڑھے گیارہ بجے فیصلہ کیا گیا کہ بچی کو سرجری کی ضرورت ہے لیکن بدقسمتی سے گنگارام اسپتال میں ایسی سرجری کی سہولت موجود نہ تھی،رات دو سے تین بجے کے درمیان ڈی ایم ایس نے بچی کو سروسز یا چلڈرن اسپتال منتقل کرنے کا مشورہ دیا،ایمبولینس منگوائی گئی اور بچی کو بالآخر سروسز اسپتال پہنچادیا گیا۔

مزید خبریں :