پاکستان
17 ستمبر ، 2013

ڈیرہ غازی خان: قتل اور کاروکاری کے الزامات، 2ملزمان کو انگاروں پر چلایا گیا

ڈیرہ غازی خان: قتل اور کاروکاری کے الزامات، 2ملزمان کو انگاروں پر چلایا گیا

ڈیرہ غازی خان…ڈیرہ غازی خان میں جرگے نے انصاف فراہم کرنے کے لیے پتھر کے دور کا اصول آزمایا۔ دو ملزمان انگاروں پر چل کر بے گناہ ثابت ہو گئے۔ 21 ویں صدی میں بھی پتھر کے دور کے طور طریقے جاری۔نہ گواہوں کی حجت، نہ پولیس اور مقدمے بازی کا جھنجھٹ۔ ڈی جی خان میں جرگے کے حکم پر دو مبینہ ملزمان انگاروں پر چل کر بے گناہ ثابت ہو گئے۔ ذرائع کے مطابق تمن لغاری میں مقامی قبائلی عمائدین نے قتل اور کارو کاری کے الزامات پر جرگہ منعقد کیا، نام نہاد عدالت لگائی اور ملزم پیش ہوئے۔ پہلا ملزم تھا امیر بخش لغاری ، الزام بد چلنی۔ دوسرا ملزم حسان احمد، الزام 25سال قبل کیا گیا ایک قتل۔دونوں طرف کے دلائل سننے کے بعد جرگے نے اپنا فیصلہ سنایا اور فیصلہ یہ کہ مجرم کون، معصوم کون، یہ فیصلہ آگ کرے گی، جی ہاں آگ۔ملزمان کو دہکتے انگاروں چلایا گیا اور دونوں ملزم خوش قسمت تھے کے دونوں ہی انگاروں سے گزر گئے۔ بس یہی کافی تھا، دونوں کو بے گناہ قرار دیا اور سزا کسے ملی، الزام لگانے والوں کو، انہیں جرمانے کر دیے گئے۔ہو سکتا ہے یہ دونوں واقعی بے قصور ہوں، لیکن دہکتے انگاروں کی جلن تو انہیں برداشت کرنا پڑی۔ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ یہ قصور وار ہوں، پھر تو بڑی آسانی سے چھوٹ گئے۔ اب اصل معاملہ ہے کیا؟؟؟؟ کیا کسی کو فکر ہے ؟؟؟؟

مزید خبریں :