19 مارچ ، 2012
ہیوسٹن ٹیکساس…راجہ زاہد اختر خانزادہ…جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے راہنما راجہ مظفر اور سید الطاف قادری نے کہاکہ منصور اعجاز کے اس بیان کی تردید کرتے ہو ئے سختی سے مذمت کی ہے جس میں منصور اعجاز نے کہا تھا کہ انہوں نے جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے سربراہ یاسین ملک نے منصور اعجاز کی توسط سے کسی بھارتی خفیہ ایجنسی کے اہلکار یاآفیسر سے ملاقات نہیں کی،انہوں نے منصور اعجاز کے اس دعوے کو ذ ہنی دیوالیہ پن قرار دیتے ہوئے اس کو بے بنیاد قرار دیا ۔امریکی شہر ڈیلس میں جنگ اور جیو کے نمائندہ خصوصی سے بات چیت میں راجہ مظفر کا کہنا تھا کہ یاسین ملک کی منصور اعجاز سے ایک ہی ملاقات ہوئی ہے جو2001 ء میں یاسین ملک کے دورہ امریکا کے دوران ہوئی اعجاز منصور کی مین ہٹن نیو یارک میں انکے ذاتی پلازہ میں ہوئی ،اس ملاقات میں یاسین ملک کے ہمراہ راجہ مظفر، سید الطاف قادری اور عثمان رحیم بھی موجود تھے۔ ملاقات میں اعجاز منصور نے کشمیر میں کردار ادا کرنے کی خواہش کا اظہارکرتے ہو ئے یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ ان کے تعلقات امریکی اعلیٰ حکام سے ہیں اور اس بات کی تصدیق کے لئے منصور اعجازنے متعدد ایسی تصاویر بھی پیش کیں جس میں وہ امریکی اعلیٰ حکامکے ساتھ نظر آئے ،ان تصاویر میں ایک تصویر اس وقت کے نائب صدر الگور بھی موجود تھے۔ منصور اعجاز کی اس خواہش کو مد نظر رکھتے ہوئے یاسین ملک نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ جموں کشمیر میں انسانی خدمات سر انجام دیں ۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے امریکی راے عامہ کو آگاہ کریں اوراپنے اثر رسوخ کو تنازع کشمیر کے پر امن حل اور نتیجہ خیز سہ فریقی مذاکرات کرانے میں استعمال کے ساتھ امریکی حکومت کو آمادہ کریں کہ وہ اس تنازع کے حل کے سلسلے میں اپنا قائدانہ کردار ادا کرے۔جے کے ایل ایف کے راہنما راجہ مظفر نے منصور اعجازکے اس بیان کو یاسین ملک کی کردار کشی مہم کا حصہ قرار دیتے ہو ئے کہا کہ '' ہم محسوس کر سکتے ہیں کہ یہ ایسا کیوں ہو رہا ہے"۔ یاسین ملک ایک سیاسی راہنما ہیں وہ دن کی روشنی میں بھارت اور پاکستان کے وزرائے اعظم سے مل سکتے ہیں تو کیا ''را'' کے چیف سے ملنا چاہیں تو وہ دہلی میں مل سکتے ہیں ،ملاقات کیلئے وہ اعجاز منصور کے محتاج نہیں ہیں۔