22 ستمبر ، 2013
نیروبی…کینیا کے دارالحکومت نیروبی کے شاپنگ مال میں مسلح افراد نے حملہ کرکے 30 افراد کو ہلاک اور تقریباً 100 افراد کو زخمی کر دیا، سیکورٹی فورسز نے حملہ آور وں کو قابو میں لے لیا ہے۔امریکی جاسوس ادارہ ایف بی آئی بھی واقعے کی نگرانی کررہا ہے۔ کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں 10 دہشت گردوں کے ایک گروہ نے ایک شاپنگ مال پر اس وقت خون کی ہولی کھیلی جب وہاں خریداروں کا ہجوم رہتا ہے، جدید اسلحے سے گولیاں برسائیں اور پناہ کی تلاش میں جانے والوں پر دستی بم پھینکے، فائرنگ کی خوفناک آواز گونجی تو شاپنگ سینٹر اور اطرف میں بھگدڑ مچ گئی، ایک ہزار سے زائد افراد سے بھرے شاپنگ سینٹر میں ایشیائی باشندے بھی شامل تھے، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کے انتہائی تربیت یافتہ اور منظم گروہ نے اس کارروائی میں حصہ لیا، جبکہ عینی شاہدین کے مطابق حملہ آور عربی اور صومالی زبان میں ایک دوسرے کو ہدایات دے رہے تھے۔ ادھر امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ صدر بارک اوباما کو اس واقعے سے آگاہ کردیا گیا ہے۔ پولیس نے اسپتال سے ایک دہشت گرد کو زخمی حالت میں گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے، جبکہ دیگر 9 کے انجام کے بارے میں فی الحال پتہ نہیں چل سکا،دہشت گرد وں نے شاپنگ مال میں سات افراد کو یرغمال بھی بنایا ،تاہم اندھیرا ہونے کی وجہ سے ان افراد کے بارے میں بھی پولیس کے پاس معلومات نہیں،عرب ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ صومالیہ میں القاعدہ کی تنظیم حرکت الشباب نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ حرکت الشباب کا کہنا ہے کہ نیروبی میں حملہ صومالیہ سے کینیافوج کی عدم واپسی کیخلاف کیاگیا۔