پاکستان
25 ستمبر ، 2013

بلوچستان میں زلزلے سے 285 افراد جاں بحق،سیکڑوں زخمی

بلوچستان میں زلزلے سے 285 افراد جاں بحق،سیکڑوں زخمی

خضدار…بلوچستان میں زلزلے سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 285 ہوگئی ، سیکڑوں زخمی، ضلع کے ایک مدرسے سے مزید بیس لاشیں مل گئیں، آواران کے بیش تر متاثرہ علاقوں تک امدادی ٹیمیں پہنچ ہی نہ سکیں، بلوچستان کے ضلع آواران اور کیچ میں زلزلہ کے با عث ہلاک ہونے والوں کی تعداد 285ہوگئی جن میں دینی مدرسے میں جاں بحق ہونے والے بیس طالب علم بھی شامل ہیں،زلزلہ سے پانچ سو سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔سرکاری ذرائع کے مطابق بلوچستان کا ضلع آواران زلزلہ سے سب سے زیادہ متاثرہ ہوا ہے جہاں زلزلہ کے بعد مکانات اوردیگر عمارتیں گرنے سے جاں بحق افراد کی تعداد 228تک پہنچ گئی ہے جبکہ ضلع کیچ میں زلزلہ سے جاں بحق افراد کی تعداد 43ہوگئی ہے،آواران میں جاں بحق ہونے والے افراد میں گجکو کے ایک مدرسہ کی عمارت منہدم ہوجانے سے بیس طالب علم بھی شامل ہیں،زلزلہ سے متاثرہ اضلاع میں پانچ سو سے زائد زخمی بھی ہوئے ہیں،زلزلہ سے متاثرہ اضلاع میں امدادی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے، صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے آواران میں زلزلہ متاثرین کی بحالی کیلئے 30ڈاکٹرز روانہ کردئیے گئے ۔اس کے علاوہ 13سو خوراک کے پیکٹس، 16سو خیمے،3سو کمبل و دیگر اشیاء بھی روانہ کی گئی ہیں ۔ترجمان بلوچستان حکوت جان محمد بلیدی نے کہا ہے کہ صوبہ بھر سے طبی ماہرین کو آواران طلب کیاگیاہے ادویات ،خوراک اورپینے کی فراہمی اولین ترجیح ہے۔ چیف سیکریٹری بلوچستان بابریعقوب فتح محمد نے ضلع آواران کا دورہ کیا۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ متاثرین کی مدد کے لئے فوری کارروائیاں کی جائیں۔انہوں نے کہاکہ متاثرہ افرادکی رہائش کے لئے پانچ ہزار خیمے ،اورچالیس گاڑیاں صاف پانی اورخوراک لئے آواران پہنچ رہی ہیں۔دوسری جانب آواران مین متاثرہ افراد کا کہنا ہے کہ حکومتی دعوے اپنی جگہ لیکن امدادی کام انتہائی سست روی کا شکار ہے ابھی تک ریسکیو کا عمل مکمل نہیں کیا جاسکا ہے لوگ نا منا سب طبی امداد کی فراہمی کا شکار ہیں۔ پاک آرمی اور فرنٹیئرکور کی جانب سے متاثرہ علاقوں میں میڈیکل کیمپ بھی لگائے گئے ہیں چیف سیکرٹری بلوچستان بابر یعقوب فتح محمد اور آئی جی ایف سی نے زلزلہ سے متاثرہ آواران میں نقصانات اور امداید کاروائیوں کا جائزہ لیا۔

مزید خبریں :