17 اکتوبر ، 2013
لندن…برطانیہ میں گونگی بہری لڑکی کو9برس تک جنسی زیادتی کانشانہ بنانے میں ملوث عمر رسیدہ پاکستانی شخص پربرطانوی عدالت میں فردجرم عائدکردی گئی ہے۔ سیلفرڈ کے رہائشی 84سال کے الیاس اشعر پر الزام عائد کیاگیاہے کہ وہ 10 برس کی گونگی بہری لڑکی کو2005ء میں برطانیہ لایاتھا۔بچی کبھی اسکول نہیں گئی اوراشعر نے اسے بتایا تھاکہ اس کے والدین مرچکے ہیں۔ کمسن کو9برس تک گھر کے تہہ خانے میں رکھا گیا اور زیادتی کا نشانہ بنایاجاتارہا۔سخت سردی میں بچی کوفرش پرسلایاجاتا۔جرم میں الیاس اشعر کی68برس کی بیوی طلعت نے بھی اپنے شوہرکی مدد کی۔49 روزتک جاری ریکارڈطویل عدالتی کارروائی میں ملزم پر 13الزامات عائدکیے گئے۔مانچسٹرکی عدالت کو بتایاگیا کہ الیاس اشعر بچی س یگھرکے تمام کام کرواتا ،تشددکانشانہ بناتااورزیادتی کرتارہا۔ لڑکی کی بدولت جوڑے نے حکومت سے 30ہزارپاوٴنڈ بھی بٹورے۔پاسپورٹ پر لڑکی کی عمر20برس درج تھی اورعدالت حیران تھی کہ ہیتھروائرپورٹ پر امیگریشن حکام نے اس بات کو نوٹ کیوں نہیں کیا۔سائن لیگنویج کی مددسے عدالت کو اپنی بپتا بتاتے ہوئے بچی زاروقطار روتی رہی اور اسکی دکھ بھری کہانی پر جیوری کے دو اراکین کی آنکھیں بھی نم تھیں۔ لڑکی کوپولیس نے چھاپہ مارکربرآمدکیا تھا اور ملزموں کوسزا اگلے ہفتے سنائی جائے گی۔