پاکستان
16 نومبر ، 2013

راولپنڈی میں آج رات 9 تا 12 بجے کرفیو میں نرمی کا اعلان

راولپنڈی میں آج رات 9 تا 12 بجے کرفیو میں نرمی کا اعلان

راولپنڈی …راولپنڈی کی ضلعی انتظامیہ نے آج رات 9 سے 12 بجے تک کرفیو میں نرمی کا اعلان کردیا گیا ہے،دوسری جانب سانحہ روالپنڈی میں جاں بحق افرادکی نمازجنازہ کل لیاقت باغ میں ادا کی جائے گی،انتظامیہ علمائے اور دیگر افراد سے مل کر معاملے کورفع دفع کرنے کی کوشش کررہی ہے۔دوسری جانب راولپنڈی میں فوج نے حالات سنبھال لیے، جذبات سنبھالنے کی کوششیں جاری ہیں۔ راجہ بازار کی دکانوں میں ایک بار پھر آگ بھڑک اُٹھی پولیس کے مطابق جمعہ کو راولپنڈی میں دو گروہوں کے درمیان لڑائی سے ہلاکتوں کی تعداد 9 ہو گئی ہے ، دو لاشیں فوارہ چوک کے قریب مدینہ مارکیٹ سے ملی ہیں۔ سانحہ کے حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی زیر صدارت اسلام آباد میں اعلیٰ سطح کا اجلا س ہوا جس میں راولپنڈی کی موجودہ صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔وزیر داخلہ چودھری نثار نے وزیراعلیٰ پنجاب سے فون پر رابطہ بھی کیا اور راولپنڈی میں کشیدگی ختم کرانے کے لیے مختلف تجاویز پر مشاورت کی۔ ترجمان وزارت داخلہ کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ راولپنڈی واقعہ میں ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دی جائے گی۔ ترجمان کے مطابق اس وقت راولپنڈی کی صورت حال کنٹرول میں ہے، عوام صبر وتحمل کا مظاہرہ کریں، اشتعال دلانے والے عناصر کے بارے میں فوری اطلاع دی جائے، امن وامان برقرار رکھنے کے لیے قانون نافذ کرنے والے ادارے پوری طرح چوکس ہیں۔ وفاق اور پنجاب حکومت نے سانحہ راولپنڈی کی انکوائری ہائی کورٹ کے جج سے کرانے کا اعلان کیا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار نے مولانا سمیع الحق سے بھی ٹیلے فون پر رابطہ کر کے راولپنڈی واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے مولانا سمیع الحق سے درخواست کی کہ شہر کے حالات معمول پر لانے کے لیے تعمیری، موثر اور فوری کردار ادا کریں۔ مولانا سمیع الحق نے مطالبہ کیا کہ سانحہ راولپنڈی کی فوری تحقیقات کرائی جائیں ،مسجد اور مدرسے کی حرمت بحال کی جائے اورواقعہ کے پیچھے اندرونی و بیرونی سازش کو بے نقاب کیا جائے۔۔ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان کا بھی ٹیلے فون پر رابطہ ہوا اور دونوں رہ نماوٴں نے راولپنڈی میں صورت حال معمول پر لانے کے لیے مختلف امور پر غور کیا ۔ وفاق المدارس العربیہ کے سیکریٹری جنرل مولانا حنیف جالندھری ، علامہ ساجد نقوی اور علامہ حسن ظفر سمیت کئی اہم علما اور مشائخ بھی کشیدگی کم کرانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔شہر میں کرفیو کے باعث لوگوں کو گھروں سے باہر نہ نکلنے کی سخت ہدایت کی گئی ہے تاہم اہلسنت و الجماعت کے کارکنوں نے فوارہ چوک جانے کی کوشش کی ، پولیس نے ہوائی فائرنگ سے مظاہرین کو منتشر بھی کیا جس کے بعد انہوں نے گوالمنڈی پل کے نیچے دھرنا دے دیا اور انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی۔ متاثرہ علاقے فوارہ چوک کے قریب مدینہ مارکیٹ میں پھر آگ بھڑک اٹھی ، اطلاعات کے مطابق آتشزدگی سے اب تک 100 سے زائد دکانیں جل چکی ہیں۔

مزید خبریں :