28 نومبر ، 2024
وزیراعظم شہباز شریف نےکہا ہےکہ صوبائی اور وفاقی حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں، ہم اسے ہرصورت ختم کرکے نجی شعبے کے حوالے کریں گے۔
نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد میں 26 ویں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نےکہا کہ اسٹاک ایکسچینج کا 1 لاکھ پوائنٹس سے اوپر جانا حکومتی پالیسیوں پرکاروباری برادری اور سرمایہ کاروں کے بھروسےکاعکاس ہے،کاروبار کو نجی شعبے کےحوالے کرنے سے قوم کے کھربوں روپے کی بچت ہوگی، ان پالیسیز کے لیے وہ اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر ایک پیج پر ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نےکہا پاکستان درست سمت میں چل پڑا ہے، قومی سلامتی معاشی سلامتی سے جڑی ہے، ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے کے لیے اپنی سیاست کی قربانی رائیگاں نہیں گئی۔ڈیفالٹ سے بچانے کے لیے آئی ایم ایف کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا، ماضی میں آئی ایم ایف سے وعدہ خلافی کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ ملکی ترقی واستحکام کےدشمن ملک کو دوبارہ ڈی ریل کرنےکی ناکام کوششیں کر رہے ہیں، اسلام آباد پر لشکر کشی کی گئی، ان لوگوں کا مقصد ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا تھا، ملکی ترقی و خوشحالی کے دشمنوں کو ان کے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 80 ہزار لوگ شہید ہوئے، افواج پاکستان اور عوام نے دہشت گردی کا بہادری سے مقابلہ کیا، ہر شعبے کے لوگوں نے دہشت گردی کے خلاف قربانیاں دیں، بدقسمتی سے دہشت گردی کا عفریت پھر سے سر اٹھا رہا ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمیں 130 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔