26 مارچ ، 2012
اسلام آباد… میمو کمیشن کا اجلاس آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوگاجس میں میمو اسکینڈل کے مرکزی کردار سابق سفیر پاکستان حسین حقانی کا بیان ریکارڈ کیا جانا تھا تاہم حسین حقانی کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں استدعا کی ہے کہ ان کا بیان ویڈیو لنک کے ذریعہ ریکارڈ کیا جائے گا۔ یاسین ملک بھی میمو کمیشن کے سامنے پیش ہونے کے لئے اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔میمو کمیشن کا اجلاس آج صبح نو بجے جسٹس قاضی فائز عیسی کی زیر صدارت ہوگا ،گزشتہ اجلاس میں میمو اسکینڈل کے اہم کردار منصور اعجاز کا بیان ریکارڈ کئے جانے کے بعد کمیشن نے ہدایت کی تھی کہ حسین حقانی26مارچ کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں میمو کمیشن کے سامنے پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرائیں ،اس موقع پر کمیشن نے ویڈیو لنک کے زریعہ بیان ریکارڈ کرنے کی درخواست مسترد کردی تھی اور انہیں یاد دلایا گیا تھا کہ انہوں نے سپریم کورٹ میں یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ طلب کئے جانے پر چار دن کے نوٹس پر پیش ہوجائیں گے تاہم حسین حقانی کی جانب سے ہفتہ کے روز سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ پاکستان میں ان کی جان کو خطرہ ہے اس لئے منصور اعجاز کی طرح ان کا بیان بھی لندن سے ویڈیو لنک کے زریعہ ریکارڈ کیا جائے گا۔حسین حقانی کی جانب سے 82صفحات پر مشتمل نیا تحریری بیان بھی میموم کمیشن میں جمع کرادیا گیاہے۔میمو کمیشن میں امریکی شہری منصوراعجاز کی جانب سے را کے چیف سے ملاقات کے الزام پر کشمیری رہنما یاسین ملک میمو کمیشن میں پیش ہوکر وضاحتی بیان ریکارڈ کرائیں گے۔