26 مارچ ، 2012
پشاور… آئندہ انتخابات میں خیبر پختونخوا کی تاریخ میں پہلی بار وفات پانے والے ہزاروں افراد بھی حق رائے دہی استعمال کرنے کے اہل ہوں گے۔ تہکال پشاور کے عبدالکریم خان ولد زرین خان اپنی طبعی زندگی پوری کرنے کے بعد سپردخاک ہوگئے۔ لیکن بھلا ہو الیکشن کمیشن اور نادرا کا جو عبدالکریم کو زندوں کی فہرست میں شامل کرنے پر مصر ہیں۔اوران کا اصرار ہے کہ وہ انتخابات میں اپنا حق رائے دہی بھی استعمال کریں۔ اس یونین کونسل کی انتخابی فہرست میں 533 ووٹرز ہیں جن میں سے آٹھ اب دنیا میں نہیں رہے۔ مگر انتخابی فہرستوں میں زندہ ہیں۔خیبر پختونخوا میں کل ووٹرز کی تعداد ایک کرورڑ چالیس لاکھ ہے۔ جن میں22 ہزار سے زائد ووٹرز اب اس دنیا میں نہیں رہے تاہم ان کے ووٹ کا استحقاق برقرار ہے۔ الیکشن کمیشن اس تعداد سے اتفاق نہیں کرتا۔ تاہم غیرحتمی فہرستوں کو درست کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ دوسری جانب نادرا کا موقف ہے کہنا ہے کہ ان کے پاس موجود کوائف موجود ہیں وہ الیکشن کمیشن کے فراہم کردہ ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ عوام کو انتخابی فہرستوں کی درستگی میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔خیبر پختونخوا کی غیر حتمی انتخابی فہرستیں صوبے کے مختلف علاقوں کے پانچ ہزار ڈسپلے سینٹرز میں آویزاں کی گئی تھیں لیکن ان فہرستوں کی تصحیح میں عام شہریوں کی عدم دلچسپی الیکشن کمیشن کے لیے ایک چیلنج بن چکی ہے۔غیر حتمی فہرستوں میں ان دنیا سے رخصت ہوجانے والے افراد کو ووٹر کے طور پر رکھنا لیکشن کمیشن کی کارکردگی پر ایک سوالیہ نشان ہے جس پر آئندہ ہونے والے انتخابات شفاف ہونگے یا نہیں۔کی بحث چھڑ گئی ہے۔