28 نومبر ، 2013
لاہور…لاہور میں پہلی ساوٴتھ ایشیا کانکلیو اینڈ گالف ٹورنامنٹ کی افتتاحی تقریب ہوئی۔ مقررین کا کہنا ہے کہ امن کی آشا کے نظریے کو فروغ دینے والوں کو نوبل پرائز ملنا چاہیے۔ اس سے ہمسایہ ممالک پاکستان اور بھارت ایک دوسرے کے قریب آ رہے ہیں۔ دونوں نے لڑکر اور اسلحے کے ڈھیر لگا کر کچھ نہیں پایا۔لاہور میں پہلی ساوٴتھ ایشیا کانکلیو اینڈ گالف ٹورنامنٹ کی دو روزہ تقریبات کا آغاز ہو گیا۔ پاکستان اور بھارت سمیت جنوبی ایشیائی ممالک سے مندوبین کی بڑی تعداد اس میں شریک ہے۔ افتتاحی تقریب کا عنوان تھا ”تعاون کی طاقت“چیئرمین بورڈ آف انویسٹمنٹ پاکستان محمد زبیر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف پاک بھارت دوستی اور تجارت کے سب سے بڑے داعی ہیں۔ جنگ میڈیا گروپ نے ہمیشہ مثبت خبروں کو جگہ دی، لیکن بھارتی میڈیا منفی خبریں زیادہ اچھالتا ہے۔ سابق وزیرِ خارجہ حنا ربانی کھرکاکہناتھا کہ نیٹو سپلائی کی بندش ملکی مفاد کے خلاف ہے، سپلائی روکنے سے لگتا ہے جیسے نیٹو افواج کی واپسی کو روکا جا رہاہے۔ اپالو اسپتال گروپ، انڈیا کی منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر پریٹا ریڈی کا کہنا تھا کہ امن کی آشا کے نظریے سے پاکستان اور بھارت قریب آ رہے ہیں۔ تقریب سے سابق وزیرِ خزانہ شوکت ترین، جاوید جبار، پاک انڈیا فورم کے صدر امین ہاشوانی، جنگ میڈیا گروپ کے گروپ منیجنگ ڈائریکٹر سید سرمد علی اور نیٹ شیل فورم کے سربراہ محمد اظفر احسن سمیت دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔