پاکستان
30 نومبر ، 2013

چھٹی اردو کانفرنس :شاعرہ فہمیدہ ریاض کو لائف اچیومنٹ ایوارڈ دیا گیا

چھٹی اردو کانفرنس :شاعرہ فہمیدہ ریاض کو لائف اچیومنٹ ایوارڈ دیا گیا

کراچی…اختر علی اختر…چھٹی عالمی اردو کانفرنس کے تیسرے روز پانچویں اجلاس میں یارک شائر ادبی فورم کی تقریب اعزاز میں معروف شاعرہ فہمیدہ ریاض کولائف اچیومنٹ ایوارڈ دیاگیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معروف ادیب رضاعلی عابدی، ڈاکٹر آصف فرخی،خورشید رضوی ودیگر نے ادب میں فہمیدہ ریاض کی خدمات کو سراہتے ہوئے ان کی شاعری اور زندگی پر روشنی ڈالی۔ مقررین کا کہنا تھا کہ فہمیدہ ریاض کی ”بدن زریدہ میرے تناظر میں “ایک اونچے درجے کا ادب پارہ ہے، ادب کی یہی طاقت ہے کہ ان کی غزلیں چالیس برس گزر جانے کے باوجود بھی محفوظ ہیں، وہ ادب عالیہ کی ایسی شخصیت ہیں جو انقلاب کی بات بھی کرتی ہیں اور اپنے کام کو خوش اسلوبی کے ساتھ قارئین تک پہنچاتی بھی ہیں،خواتین کے حوالے سے کام کرنے میں ان کا نام نمایاں ہے۔ان کے کلام میں بے باکی کے ساتھ ساتھ سادگی اور شفگتی بھی نمایاں نظر آتی ہے۔ جدید شاعری میں ان کا ایک منفرد مقام ہے ان کی نظم چادر اور چار دیواری پاکستانی ادب کے منور ترین لمحوں میں سے ایک ہے۔ فہمیدہ ریاض نابغہ ورزگار شخصیت ہیں نظم، غزل کے ساتھ ساتھ نثر نگاری بھی ان کا خاصہ ہے۔ اس موقع پر فہمیدہ ریاض کا کہنا تھا کہ زندگی تو گزر ہی گئی زندگی میں مجھے جوتے، چپل، گھونسے، لاٹھی، تھپڑ بہت ملے اور جو کچھ بھی لکھا اس کو جو پذیرائی دی گئی اس کیلئے مشکور ہوں، ایک سوسا ئٹی اپنے آپ کو تبدیل کرنے کیلئے موقع فراہم کرتی ہے، میرا نام کے جی بی، موساد اور آئی ایس آئی سے جوڑا گیا۔ان کا کہناتھا کہ اس زمین پر انسان کے دو روپ ہیں، ایک عورت اورایک مرد، اردو کا ادب میرا ورثہ تھا اور رہے گا، کراچی کی دیواروں پر یہ آج لکھا دیکھا کہ گانا سننا منع ہے تو کیا کوئی ان سے پوچھنے والا نہیں کہ کیوں لکھا اور کیوں لکھا، سماج مجھے دکھی کر دیتا ہے۔ تقریب کے آخر میں غزل انصاری نے فہمیدہ ریاض کو لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ دیا۔

مزید خبریں :