پاکستان
01 دسمبر ، 2013

عالمی اردو کانفرنس: ”کلیات حامد مدنی “کی تقریب اجراء

 عالمی اردو کانفرنس: ”کلیات حامد مدنی “کی تقریب اجراء

کراچی … اختر علی اختر …عزیز حامد مدنی بہت بڑے ادبیا ت کے عالم تھے ۔انہوں نے اپنی ساری زندگی ادب اور شعر کیلئے وقف کردی تھی ۔وہ سب کا بھلا چاہتے اور سب کو محبت دل اور محبت کا پیغام دیتے تھے۔ان کی کتاب کا اجراء کرکے میری زندگی کی بڑی آرزو مکمل ہوگئی ۔ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر اسلم فرخی نے چھٹی عالمی اردو کانفرنس کے موقع پر ”کلیات حامد مدنی “کی تقریب اجراء کے موقع پر اپنے صدارتی خطاب میں کیا ۔انہو ں نے مزید کہا کہ عزیز مدنی انتہائی سادہ انسان تھے ایک شخص نے ان پر محفل میں تنقید کی کچھ دن بعد ہی وہ ان کا پکا دوست بن گیا ۔پروفیسر سحر انصاری نے کہا کہ اس کتاب کو پڑھ کر مدنی کی شاعر ی اور نرمی محسوس ہوگی ۔وہ تشہیر کے قائل نہیں تھے ان کی غزلوں کو مہدی حسن نے بھی گنگنایا ۔جدید اردو شاعری انہوں نے لکھی تو اسی عہد کا کلام شائع کیا ۔ان کی ذات میں پختگی بہت تھی ۔اسی وجہ سے آج کے موضاعات پر انکی تحریریں ملیں گی ۔ماہر تعلیم ظفر سعید نے اپنی گفتگو میں کہا کہ عزیز حامد مدنی نے انتہائی سادہ زندگی بسر کی میں جب ان کو ان کے اشعار سناتا تو وہ بہت حیران ہوتے ۔وہ میرے لئے باپ کی طرح تھے اور بہترین ریاضی دان تھے ۔اپنی رحلت سے چندگھنٹے قبل ایک ڈکشنری منگوائی میں گیا لیکن نہیں ملی انہوں نے کہا دوبارہ دیکھو لیکن پھر بھی نہ ملی میں واپس آیا تو ڈکشنری کھینچ کر ماری جسے دیکھ کر میں نے کہا یہ رہی ۔انہوں نے مجھ سے کہا کہ اگر میرا بیٹا ہوتا تو بھی اتنا خیال نہ رکھتا ۔رحلت سے قبل چندا شعار لکھوائے اور مجھے نصیت کی کہ میری کتاب 72سال بعد چھپوانا۔

مزید خبریں :