پاکستان
28 مارچ ، 2012

ٹیچر تشدد کیس کی سماعت آج سپریم کورٹ میں ہوگی

ٹیچر تشدد کیس کی سماعت آج سپریم کورٹ میں ہوگی

اسلام آباد… سرگودھا میں ٹیچر پر تشدد کیس کی سماعت آج سپریم کورٹ میں ہوگی اور اس از خود نوٹس کی سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کرینگے۔ 70 سالہ اسکول ٹیچر نفیس خان پر انسانیت سوز تشدد کے الزام میں زیرحراست ملزم اسلم مڈھیانہ کے خلاف چیف جسٹس آف پاکستان نے از خود نوٹس لیا تھا جس کی سماعت آج میں ہوگی۔ واضح رہے کہ سرگودھا کے نواحی گاوٴں مڈھ رانجھا میں 28 دسمبر دو ہزار گیارہ کو ڈی پی او سرگودھا نے پیپلز پارٹی کے رہنما اسلم مڈھیانہ کے ہمراہ کھلی کچہری کی، جس میں 70 سالہ بہادر اسکول ٹیچر نفیس خان نے علاقے میں ہونے والی چوری ڈکیتی کی کارروائیوں کا مرکزی ملزم اسلم مڈھیانہ کو ٹھیراتے ہوئے ڈی پی او سے کہا کہ آپ نے تو چوروں کی نانی ساتھ بٹھارکھی ہے،یہاں امن کیسے ہوگا۔ واقعے کے 20 روز بعد سابق رکن پنجاب اسمبلی اسلم مڈھیانہ نے کلاشن کوف لیکر درجن بھر ڈنڈہ برداروں کے ساتھ پہنچ گیا اسکول ٹیچر نفیس خان کے پاس اور انہیں برہنہ کرکے علاقے کا چکر لگوایا بعد تشدد کرکے ان کی دونوں ٹنگیں توڑ دیں۔ 8 مارچ 2012 کو واقعے کی خبر میڈیا پر نشر ہوئی، 10 مارچ سے مختلف علاقوں میں اساتذہ نے احتجاجی تحریک شروع کرکے اسلم مڈھیانہ کے خلاف کارروائی کے مطالبے شروع کئے اور 12 کو مارچ کو لاہور ہائیوکورٹ نے اسکول ٹیچر نفیس خان کی دونوں ٹانگیں توڑنے کے مقدمہ میں نامزد ملزم سابق ایم پی اے اسلم مڈھیانہ کی عبوری ضمانت کی سماعت کے بعد اسے خارج کردیا، فیصلہ محفوظ ہونے کے بعد ملزم اسلم مڈھیانہ کمرہ عدالت سے چلا گیا۔ فیصلہ سنانے کے لئے چاربارملزم کو طلب کیا مگر وہ آیا نہ اسکا وکیل۔ تاہم لاہور کے تھانہ چوہنگ پولیس نے اسلم مڈھیانہ کو اسی رات جوہر ٹاوٴن لاہور میں اس کے داماد ایم پی اے وسیم افضل چن کے گھر سے گرفتار کرلیا۔ 14 مارچ کو اسلم مڈھیانہ کو سیشن جج سرگودھا کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں پولیس نے اسلم مڈھیانہ کے آٹھ دن کے جسمانی ریمانڈ کا مطالبہ کیا لیکن عدالت نے ایک دن کا جسمانی ریمانڈ دیتے ہوئے ایک روز بعد انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔ 15 مارچ کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے اسلم مڈھیانہ کو مزید 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیاگیا۔ 17 مارچ کو اسلم مڈھیانہ کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 5 روز کی توسیع کردی گئی اور واقعہ میں ملوث دیگر 6 ملزمان کا چالان بھی عدالت میں پیش کیا گیا۔19 مارچ کو پولیس نے تفتیش مکمل ہونے پر اسلم مڈھیانہ کو ملزم قرار دے کر جیل بھجوادیا۔ 23 مارچ کو اسلم مڈھیانہ کے ہاتھوں تشدد کا شکاراسکول ٹیچر نفیس خان کا لاہور کے اسپتال میں دوبارہ میڈیکل کیاگیا۔ 24 مارچ کو انسداد دہشت گردی سرگودھا کی خصوصی عدالت نے اسلم مڈھیانہ کے اسکول ٹیچر پرتشدد کیس کی سماعت کرتے ہوئے اسلم مڈھیانہ سمیت6 ملزمان پر 29مارچ کو فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا۔ دوسری جانب چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری اس کیس کے از خود نوٹس کی سماعت آج سپریم کورٹ اسلام آباد میں کریں گے۔سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس کیس میں آئی جی پنجاب حبیب الرحمن کو بھی طلب کیا ہے۔

مزید خبریں :