28 مارچ ، 2012
لاہور… لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دئیے ہیں کہ اگر وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی بیوی نے قرضے معاف کرائے ہیں تو اس کی سزا یوسف رضا گیلانی کو کیسے دی جا سکتی ہے۔ عدالت نے کیس پر معاونت کے لئے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو 11 اپریل کے لئے طلب کر لیا۔شاہد جامی ایڈووکیٹ نے درخواست دائر کی تھی کہ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی اہلیہ فوزیہ گیلانی نے مختلف بنکوں سے لاکھوں روپے قرضے حاصل کئے۔ قرض واپس نہ کرنے پر بینکنگ کورٹ نے ان کے خلاف ڈگری بھی جاری کی۔ تاہم فوزیہ گیلانی نے قرضے معاف کرا لئے۔ عدالتی استفسار پر وکیل کا کہنا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 63 ون کیو کے تحت اگر کسی منتخب شخص کی بیوی یا بچے مالی بدعنوانیوں میں ملوث ہوں تو وہ شخص اپنے عہدے سے نااہل قرار دیا جا سکتا ہے۔