28 دسمبر ، 2013
ٹھٹھہ…ڈی آئی جی حیدر آباد اکرم نعیم بھروکا نے ٹھٹھہ میں واقع کینجھر جھیل میں نوری جام تماچی کے مزارسے ملنے والی پانچ لاشوں کے بارے میں تصدیق کی ہے کہ پانچوں افراد کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا۔ڈی آئی جی حیدرآباد کا کہنا تھا کہ موقع سے پولیس کو کوئی خول اور ہتھیار نہیں ملا، تاہم پانچوں افراد کی ہلاکت کے واقعے کی تحقیقات کررہے ہیں۔قبل ازیں کینجھر جھیل کے وسط میں واقع نوری جام تماچی کے مزار سے 5 لاشیں ملیں۔ مقتولین کا تعلق کراچی سے بتایا جاتا ہے۔ پولیس کے مطابق مقتولین اپنے چند دیگر ساتھیوں کے ہمراہ کراچی سے سٹی گاڑی میں کینجھر جھیل پہنچے۔ گاڑی کو جھیل کنارے کھڑا کیا اور کشتی میں سوار ہوکر نوری جام تماچی کے مزار پر چلے گئے۔ مزار پر اترنے کے بعد مسافروں نے کشتی کے مالک سے کہا کہ وہ ایک گھنٹے بعد واپس آکر ان لوگوں کو لی جائے۔ تاہم جب کشتی والا انہیں لینے کیلئے واپس نوری جام تماچی کے مزار پہنچا تو وہاں ان پانچوں افراد کی لاشیں پڑی تھیں جبکہ مقتولین کے ہمراہ جو دیگر لوگ یہاں آئے تھے وہ موقع پر موجود نہیں تھے۔ پولیس نے لاشیں تحویل میں لے کر واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔ابتدائی معلومات کے مطابق تمام افراد کو گولیاں مار کر قتل کیا گیا ہے جن کا تعلق کراچی سے ہے۔ مرنیوالوں میں 4 نوجوان اور ایک عمر رسیدہ شخص شامل ہیں۔