پاکستان
07 جنوری ، 2014

باہمت لوگ جیتے ہیں نئے انداز سے اوربن جاتے ہیں دوسروں کیلئے مثال

باہمت لوگ جیتے ہیں نئے انداز سے اوربن جاتے ہیں دوسروں کیلئے مثال

کراچی …اپنے پیاروں کے سکھائے ہوئے سبق اگر یاد ہوں اچھی طرح اور دل میں ہو کچھ کرگزرنے کی دھن بھی تو پھر زندگی کا کوئی کام مشکل نہیں لگتا، کراچی کی ایسی ہی دو باہمت لڑکیاں مہوش اور فائزہ جن کی زندگی کے ساتھی آدھے راستے میں ہی ان کا ساتھ چھوڑ گئے ،لیکن جاتے جاتے انہیں جینے کا ڈھنگ سکھاگئے ۔بظاہر عام سی لڑکیاں اور کام بھی وہی جو گھروں میں رہنے والی لڑکیاں کرتی ہیں،دونوں آپس میں کزنز ہیں اوران کی بہت سی عادات آپس میں بڑی مماثلت رکھتی ہیں۔مہوش کے شوہر کا انتقال ہوا تو دس ماہ بعد فائزہ کا خاوند بھی ٹارگٹ کلنگ کی بھینٹ چڑھ گیا۔فائزہ کے دو بچے ہیں جن کی پرورش وہ صرف ایک ماں کی طرح ہی نہیں کررہی بلکہ وہ تمام کام بھی کرتی ہے جو ایک باپ کرتا ہے۔ مہوش بھی اپنے شوہر کے سکھائے ہوئے گر اپنی زندگی کو ڈگر پر رکھنے کے لئے آزما رہی ہے۔یہ دونوں لڑکیاں اپنے مرحوم شوہروں کی موٹر سائیکل چلاتی ہیں۔ایسے پر خطر راستوں پر چلتے ہوئے دیکھنے والوں کے اشاروں پر نہ تو انکا انداز بدلتا ہے نہ ہی رفتار۔بس کچھ کرنے دھن اور دنیا سے اپنا حصہ وصول کرنے کی خواہش۔آج کی عورت مضبوط ہے۔ دونوں لڑکیاں ورکشاپ میں مردوں کی طرح کام کرتی ہیں جہاں ان کے شوہر کام کیا کرتے تھے۔لیتھ مشین پر اسپئر پارٹس بنانا ہوں یا ویلڈنگ کا کام۔ورکشاپ کے ہر کام میں مہوش اور فائزہ استاد ہیں۔نہ ڈر ہے نہ کوئی جھجھک۔آگ کی چنگاریاں اب انکا کچھ نہیں بگاڑ سکتیں۔ان کے قدم مستحکم ہیں جن کو استحکام دیا ہے ایک مرد نے۔ فائزہ کے والد کہتے ہیں کہ مردوں کے اس معاشرے میں باپ ، بھائی اور شوہر کی حوصلہ افزائی ہی عورت کو اعتماد بخشتی ہے اور یہ اعتماد ہی وقت کی اہم ضرورت ہے یہی وجہ ہے کہ فائزہ اور مہوش اپنے شوہروں کے دنیا سے جانے کے باوجود زندگی کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چل رہی ہیں۔پہاڑوں کو سر کرنا ہو، ہوا میں اڑان بھرنا ہوا یا سمندر کی اتھاہ گہرائیوں میں اترنا آج کی عورت جو ٹھان لے وہ کر سکتی ہے۔


مزید خبریں :