کاروبار
08 جنوری ، 2014

مسلم لیگ نواز کے حکومت میں آتے ہی نجکاری کا مرحلہ تیز ہوگیا

مسلم لیگ نواز کے حکومت میں آتے ہی نجکاری کا مرحلہ تیز ہوگیا

اسلام آباد…مسلم لیگ نواز کی حکومت کے آتے ہی مختلف سرکاری کارپوریشنز اور اداروں کی نجکاری کا مرحلہ تیز ہوگیا۔ ابتدائی طور پر 31اداروں کی فہرست تیار ہوئی ہے۔ پاکستان میں اب تک 167سرکاری اداروں کی نجکاری یا حصص کی فروخت کا عمل مکمل ہوچکا ہے جس سے حکومت کو 473ارب روپے حاصل ہوئے ہیں۔ نجکاری کی سب سے بڑی رقم ٹیلی کام کے شعبے سے حاصل ہوئی جو 185ارب روپے بنتی ہے۔ کھاد کارخانوں کی نیلامی اور حصص بیچنے سے 40ارب جبکہ بینکنگ کے شعبے میں سے 41ارب روپے حاصل ہوئے۔ توانائی کے شعبوں میں نجکاری اور حصص بیچنے سے 50ارب روپے حاصل ہوئے۔جن اداروں کی نجکاری اور ہوئی یا ان کے حصص فروخت ہوئے ان میں او جی ڈی سی ایل، پی پی ایل، سوئی سدرن اور نادرن گیس، مسلم کمرشل بنک، الائیڈ بنک، یونائیڈ بینک، کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی، حبیب بینک اور اٹک ریفائنری قابل ذکر ہیں۔ماہرین معاشیات کے مطابق حکومت کو نجکاری میں پہلے سے زیادہ محتاط اور شفاف ہونے کی ضرورت ہے جبکہ ملازمین کا تحفظ بھی ہر صورت یقینی بنانا ہوگا۔ ماضی میں پی ٹی سی ایل کی نجکاری میں بقایا جات کا معاملہ تاحال معمہ بنا ہوا ہے۔ اسٹیل ملز اور پاکستان اسٹیٹ آئل کی نیلامی میں معاملات سپریم کورٹ تک پہنچے اور وہاں نجکاری حکام کو خفت ہی اٹھانا پڑی۔

مزید خبریں :