پاکستان
21 جنوری ، 2012

پاکستان میں کچھ قوتیں ہمیں خوف میں زندہ رکھنا چاہتی ہیں،حسین حقانی

 پاکستان میں کچھ قوتیں ہمیں خوف میں زندہ رکھنا چاہتی ہیں،حسین حقانی

کراچی…رفیق مانگٹ…امریکی اخبار’وال اسٹریٹ جرنل ‘ میں شائع حسین حقانی کے انٹرویو میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں کچھ قوتیں ہمیں خوف میں زندہ رکھنا چاہتی ہیں، لیکن ان کی یہ کوششیں زیادہ دیر تک کامیاب نہیں رہ سکتی۔ میرے استعفیٰ دینے کے فوری بعد صدر آصف علی زرداری بیمار پڑ گئے۔ حسین حقانی پاکستانی جرنیلوں کے ڈی فیکٹو قیدی ہیں، زرداری اور گیلانی حقانی کے اہم محافظین ہیں،گیلانی پر توہین عدالت کے الزامات ان کی وزارت عظمیٰ کو ختم کرسکتے ہیں،فوج حکومت کے خاتمے پر تیار نہیں، اسسٹنٹ ایڈیٹر میرا سیٹھی کے ساتھ حقانی کے انٹرویو میں کہا گیا ہے کہ نومبر تک واشنگٹن میں پاکستان کے سفیر اب پاکستانی جرنیلوں کے ڈی فیکٹو قیدی ہیں امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی اس وقت نظر بندی کی زندگی گزار رہے ہیں اور ان کی نظر بندی کی وجہ یہ ہے کہ ا نہوں نے فوج کو ناراض کیا ہے ۔حسین حقانی نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں فورسز ہمیں اندرونی اور بیرونی دشمنوں کے خوف میں زندہ رکھنا چاہتی ہیں لیکن بالکل اسی طرح جیسے سوویت یونین کی جی بی KGB اور مشرقی جرمنی کی اسٹاسی Stasi اپنے لوگوں کو دبا نے میں کامیاب نہیں ہوئی اسی طرح پاکستان میں بھی یہ فورسز طویل عرصے تک کامیاب نہیں ہوں گی۔ انٹرویو میں حقانی نے میمو گیٹ اسکینڈل کے تمام الزامات کی تردید کی اور کہا کہ اس نے میمو کو نہ توگھڑا اور نہ اسے تحریر کیا۔ صدر آصف علی زرداری کی غیر مقبول حکومت پر نظر نہ آنے والے دباوٴ پر حقانی نے کہا کہ میرے استعفیٰ دینے کے فوری بعد صدر آصف علی زرداری بیمار پڑ گئے جس پر ایک نفسیاتی جنگ شروع کردی گئی اوران کے ملک سے فرار کا رنگ دینے کی کوشش کی گئی۔ حقانی کہتے ہیں کہ اگر اس طرح کی تمام نفسیاتی جنگوں میں اعصاب پر قابو رکھا جائے تو کچھ نہیں ہوتا۔اخبار کے مطابق آصف علی زرداری اور وزیر اعظم گیلانی حقانی کے اہم محافظین ہیں اور دونوں اپنی سیاسی بقا کی مسلسل جنگ لڑ رہے ہیں۔گیلانی پر توہین عدالت کے الزامات ان کی وزارت عظمیٰ کو ختم کرسکتے ہیں،زرداری پر دیرینہ کرپشن کے الزامات بھی تعاقب میں ہیں اور ان کے حریف سپریم کورٹ میں ان کے صدارتی استثنیٰ کو ختم کراسکتے ہیں۔اگر صدر کو ملزم ٹھہرا دیا گیا تو حکومت گر جائے گی اور اس کے ساتھ ہی حقانی اور اس کے مقاصد بھی ڈوب جائیں گے۔اخبار کے مطابق چیزیں حقانی کے حق میں ابھی بھی جا سکتی ہیں ۔ہوسکتا ہے کہ فوج اور اس کے حلیف حقانی سے نفرت کرتے ہوں اور حکومت میں ان کے دوستوں کو زخم دینا چاہتے ہوں لیکن وہ حکومت کے خاتمے پر تیار نہیں ، رسمی طور پرکچھ حد تک وہ ملک کی باگ ڈور سنبھال سکتے ہیں۔

مزید خبریں :