پاکستان
17 جنوری ، 2014

وزارت تعلیم سندھ کا بجٹ 130ارب، تعلیمی پالیسی کیا ہے؟؟ معلوم نہیں

وزارت تعلیم سندھ کا بجٹ 130ارب، تعلیمی پالیسی کیا ہے؟؟ معلوم نہیں

کراچی…سندھ میں وزارت تعلیم کا بجٹ ہے ایک سو تیس ارب روپے لیکن تعلیمی پالیسی کیا ہے؟ صوبائی وزیر تعلیم کو نہیں معلوم، جیونیوز کے پروگرام ہم عوام میں پوچھا گیا تو سیکریٹری تعلیم بھی لاعلم نکلے۔ اب سے کچھ دن پہلے وزیر تعلیم سے ہم عوام میں سندھ کی تعلیمی پالیسی کے بارے میں سوال کیا گیا تھا کہ جواب میں نثار کھوڑو یہ تو نہ بتا سکے کہ ان کی تعلیمی پالیسی کیا ہے، بس یہ کہتے رہے کہ تعلیمی پالیسی کیا ہونی چاہئے۔ ہم عوام کے حالیہ پروگرام میں یہی سوال سیکریٹری تعلیم سے کیا گیا تو جواب ان کے پاس بھی نہ تھا۔ کالج میں تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کے لئے لازمی ہے کہ وہ 75فیصد حاضری مکمل کریں اور اگر طلباء اپنی حاضری مکمل نہ کریں تو امتحان میں نہیں بیٹھ سکتے۔ پروگرام ہم عوام میں انکشاف ہوا محکمہ تعلیم اس بنیادی شرط کو پورا کرنے میں بھی ناکام ہے۔ محکمہ تعلیم کے اس طرز عمل سے لگتا تو یہ ہے کہ اربوں روپے سالانہ کمانے والے کوچنگ سینٹرز کے کاروبار کو جاری رکھنے اور عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنے والوں کی پشت پناہی کی جارہی ہے۔ اس میں ان کا کتنا حصہ ہے؟؟ یہ تو ہم نہیں جانتے مگر اس کے نتائج بہت منفی سامنے آرہے ہیں۔ یہ بات بھی سامنے آئی کہ محکمہ تعلیم کے ڈائریکٹرز بھی وزیر اور اعلیٰ حکام کی آمریت کے سامنے ایک چپڑاسی تک ٹرانسفر نہیں کرسکتے جس پر سیکریٹری تعلیم کا کہنا تھا کہ چپڑاسی محکمہ تعلیم کے گھروں پر رکھے ہوئے ہیں۔ سندھ کے سرکاری کالجز کے بد ترین حالات پر خواب خرگوش کے مزے لیتی سرکار، عوام، ملک اور ملک کے مستقبل کی دوست ہے یا نہیں، فیصلہ ہم عوام کو کرنا ہوگا۔

مزید خبریں :