09 فروری ، 2014
اسلام آباد…طالبان کمیٹی کے اراکین آج بھی شمالی وزیرستان میں موجود ہیں جہاں ان کی طالبان سے ملاقاتوں اور مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے ، ذرائع کے مطابق طالبان نے قیدیوں کی رہائی، فوج کی واپسی، اور آپریشن متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی کے مطالبات رکھے ہیں۔طالبان کی نامزد کمیٹی کے رکن پروفیسر ابراہیم، یوسف شاہ اور مولانا حسیب نے آج طالبان کمانڈروں سے بھی ملاقات کی ہے۔ گزشتہ روز میران شاہ پہنچنے پر وفد نے سیاسی شوریٰ سے ملاقات میں حکومت کے مطالبات اور شرائط طالبان کے سامنے رکھیں۔ ذرائع کے مطابق طالبان نے حکومت کی اکثر شرائط مان لی ہیں جس میں آئین کے دائرے میں مذاکرات کا نکتہ بھی شامل ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان نے وفد کو اپنی تین بنیادی مطالبات سے آگاہ کیا ہے ، جس میں قیدیوں کی رہائی ، قبائلی علاقوں سے فوج کی واپسی اور آپریشن کے دوران ہونے والے نقصانات کا ازالہ شامل ہے۔ طالبان کی جانب سے ابتدائی مرحلے میں شریعت کے نفاذ کی شرط نہیں رکھی گئی، جس سے پہلے مذاکرات کیلئے سازگارماحول اور دونوں طرف سے کارروئیوں کا بند ہونا ضروری ہے۔جیونیوز کے سینئر اینکر پرسن حامد میر کے مطابق مذاکرات سے متعلق خدشات دور ہوگئے جو اہم پیش رفت ہے۔ ذرائع کے مطابق طالبان سے ملاقات کے لیے جانے والا وفد ممکنہ طور پر آج واپس پشاور آجائے گا۔