02 اپریل ، 2012
اسلام آباد … یوں تو مہنگائی نے پے در پے ایسے وار کیے ہیں کہ عوام کو اخراجات پورے کرنے کے بھی لالے پڑے ہوئے ہیں تاہم سرکاری اعداد و شمار سب اچھا ہے کی سنہری تصویر پیش کر رہے ہیں اور ان کے مطابق مہنگائی صرف 10.8 فیصد ہے۔ پاکستان شماریات بیورو کے اعداد و شمار، دل کو خاصی تسلی دیتے ہیں۔ فروری سے مارچ ایک ماہ میں تازہ دودھ سستا ہوا ہے اور اس کی قیمت 59 روپے 46پیسے سے کم ہوکر 59 روپے 31 پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے۔ ایک سال کے اندر چینی 17 فیصد، گڑ 14 فیصد، لان 12 فیصد اور کپڑے کا تھان 17 فیصد سستا ہوا ہے۔ دال مسور 15 فیصد ، دال ماش 9 فیصد اور دال مونگ 13 فیصد سستی ہوئی ہے۔ ایک سال کے دوران ادرک 48 فیصد سستا ہوا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق ملک میں بجلی مہنگی نہیں ہوئی اور مارچ میں لوگوں نے جو اربوں روپے کا ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ ادا کیا ہے وہ تکنیکی وجوہات کی بنا پر مہنگائی کے اعداد و شمار میں شامل نہیں ہوسکتا۔ دل باغ۔ باغ کردینے والے۔ یہ اعداد وشمار سن کر بازار کا رخ نہ کریں کیونکہ یہ صرف کاغذی اعداد و شمار ہیں۔ جب حکام سے پوچھا گیا کہ ان سستی مارکیٹوں کا پتہ میڈیا کے ذریعے عوام کو بھی بتادیں تاکہ وہیں سے خریداری کی جائے تو حکام روایتی آئیں، بائیں، شائیں کرنے لگے۔ پتہ نہیں یہ عوام کو دھوکہ دینے کیلئے ہے یا حکومت کے اپنے آپ کیلئے۔