20 فروری ، 2014
کراچی…متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے جماعت اسلامی کے امیرمنورحسن کی جانب سے طالبان کی حمایت میں کی جانے والی پریس کانفرنس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاہے کہ طالبان کی وحشت وبربریت کی حمایت انسانیت دشمنی ہے، دہشت گردفوج ، پولیس اورشہریوں پر خودکش حملے کررہے ہیں ، ان کے خون سے ہولی کھیل رہے ہیں،طالبان نے فوج کے جواں سال میجرجہانزیب کوشہیدکردیا لیکن منورحسن کواس پر کوئی دکھ نہیں ہوا، حتیٰ کہ دہشت گردوں نے اپنی قیدمیں موجود ایف سی کے جوانوں کوانتہائی بیدردی سے ذبح کردیااوران کی سربریدہ لاشوں کوسڑک پرگھسیٹالیکن منورحسن اس درندگی اوروحشت وبربریت کی مذمت کرنے سامنے نہیں آئے اور منصورہ میں آرام سے بیٹھے رہے لیکن آج جب پاک فوج نے ان سفاک دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی تومنورحسن سراپااحتجاج بن گئے ہیں اور پریس کانفرنس کرکے فوج اورحکومت کو شدید تنقیدکانشانہ بنارہے ہیں،جب فوجی جوانوں کے گلے کاٹے گئے تومنورحسن کوسانپ سونگھاہواتھالیکن آج فوجی کارروائی کو ظلم قراردے رہے ہیں۔منورحسن کے اس طرزعمل نے ثابت کردیاہے کہ وہ اورجماعت اسلامی دراصل اسلام ، پاکستان اورانسانیت کے حامی نہیں بلکہ اسلام اورپاکستان کے دشمن طالبان اورانکی درندگی، وحشت وبربریت اور انسانیت دشمنی کے ساتھ ہیں۔رابطہ کمیٹی نے کہاکہ اسلام کی سچی تعلیمات اور احترام انسانیت پر یقین رکھنے والے تمام پاکستانیوں کوچاہیے کہ وہ منورحسن اورجماعت اسلامی کے اس گھناوٴنے طرزعمل کانوٹسلیں اوران جیسے تمام لوگوں کاسوشل بائیکاٹ کریں اور انسانیت دشمنوں کے خلاف کارروائی میں مسلح افواج کا بھرپور ساتھ دیں ۔ دریں اثناء ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے ایک بیان میں طالبان کی جانب سے کیلاش اور چترال میں مقامی آبادی کو بندوق کی نوک پر مذہب تبدیل کرنے کیلئے الٹی میٹم دینے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے ،اور کہا ہے کہ اسلام ، امن و سلامتی کا مذہب ہے اور دین میں کوئی جبر نہیں ہے ، وہ تمام لوگ جو طاقت کی بنیاد پر اہل اسلام کو کافر اور غیر مسلموں کو مشرف بہ الاسلام کرنے کی کوشش کررہے ہیں یہ عمل مذہب اسلام کی روح کو مجروح کرنے کے مترادف ہے اور ایم کیوایم ایسے کسی بھی عمل کو نہ صرف غیر اسلامی تصور کرتی ہے بلکہ سخت ترین الفاظ میں مذمت بھی کرتی ہے اور حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ اسکا نوٹس لیتے ہوئے چترال کے عوام کیلئے آئین پاکستان کی روح کے مطابق آزادانہ طور پر زندگی گزار نے کے حق کو یقینی بنایاجائے ۔