کاروبار
23 فروری ، 2014

پی آئی اے…ملکی معیشت کیلئے سفید ہاتھی

پی آئی اے…ملکی معیشت کیلئے سفید ہاتھی

کراچی …قومی ایئرلائن پی آئی اے ملکی معیشت کیلئے سفید ہاتھی بنی ہوئی ہے۔ اس کی تباہی کے ذمہ دار ملازمین ہیں یا حکمران۔ قومی ایئرلائن پی آئی اے 180 ارب روپے کے خسارے میں ہے ہرگزرتے دن دس کروڑ روپے کا نقصان ہو رہاہے۔اس عظیم نقصان کے باوجود ملک کا حکمران اور بااثر طبقہ پی آئی اے کے ذریعہ اپنی شان وشوکت کے اظہار کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا۔تازہ ترین مظاہرہ کیا ہے وزیراعلی پنجاب میاں شہباز شریف نے اپنے دورہ چین کے دوران ۔ پی آئی اے کو حکم دیا گیا کہ وہ میاں شہباز شریف کو وطن واپس لانے کیلئے اپنا جدید ترین بوئنگ 777 طیارہ بھیجے۔ پی آئی اے اس روٹ پر مسافروں کی کم تعداد کے باعث ایئربس طیارے استعمال کرتی ہے۔ شہباز شریف کیلئے بوئنگ 777 طیارہ گیا تو شیڈول پرواز پر لیکن اس کا اگلا سیکٹر بیجنگ ٹوکیو بیجنگ منسوخ کردیا گیا۔ مزے کی بات یہ کہ اس سیکٹر پر مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما مشاہد اللہ خان کو فیملی کے ہمراہ سفر کرنا تھا۔اپنی ہی پارٹی کے وزیراعلیٰ کی وجہ سے منسوخ ہونے والی پرواز کا غصہ انہوں نے پی آئی اے پر اتارا۔ ایک کورین مسافر نے بھی پرواز کی منسوخی پر خوب ہنگامہ کیا۔ اسی مہینے وزیراعظم میاں نواز شریف نے بھی ترکی کے دورے کیلئے بوئنگ 777 طیارہ ہی استعمال کیا۔ وزیراعظم کے دورے کیلئے یہ طیارہ چھ دن تک فلائٹ شیڈول سے باہر رہا۔ پی آئی اے ذرائع کے مطابق وی وی آئی پی ڈیوٹی کیلئے حکومت پاکستان صرف پرواز پر آنے والا خرچہ ہی ادا کرتی ہے وہ بھی چھ ماہ بعد۔ پی آئی اے اپنے بوئنگ 777 طیارے امریکا اور یورپ کی پروازوں کیلئے استعمال کرتی ہے اور امریکا کی ایک پرواز سے دس کروڑ روپے کماتی ہے۔ فروری کے صرف دس دنوں میں وزیراعظم اور ان کے بھائی نے دومرتبہ پی آئی اے کے بوئنگ 777طیاروں کو اپنے غیرملکی دوروں کیلئے استعمال کیا۔وزیر اعظم کے معاون خصوصی شجاعت عظیم کی ذمہ داری قومی ایئرلائن کی بحالی ہے وہ کمرشل طیاروں کے اس غیرکمرشل استعمال کا کیا جواز پیش کریں گے۔ذرائع کے مطابق ماضی کی تمام حکومتوں کا بھی پی آئی اے کے ساتھ یہی سلوک رہا ہے۔

مزید خبریں :