02 مارچ ، 2014
اسلام آباد… پاکستان میں گزشتہ پانچ برس کے دوران43صحافی اور میڈیا کارکنوں کو قتل کیا گیا۔ 2010 میں 10صحافیوں کودہشت گردی کانشانہ بنایاگیا ۔ان میں اعجاز رئیسانی ،ملک عارف کوئٹہ،اعجاز الحق لاہور، غلام رسول واہ کینٹ،مصری خان ہنگو ،عظمت علی بنگش اورکزئی ،محمود چانڈیومیر پور خاص،لالہ حمید بلوچ تربت،پرویزخان اور عبدالوہاب شامل ہیں۔ 2011 کے دوران جو 11 صحافی قتل کیے گئے ان میں ولی خان بابر،زمان ابراہیم کراچی،جاویدنصیررندخضدار،فیصل قریشی لاہور،سیف اللہ خان واہ کینٹ،اسفندیار پشاور،سلیم شہزاد منڈی بہاؤ الدین،نصر اللہ خان آفریدی پشاور،منیر شاکر خضدار،عبدوست رند تربت اور الیاس نزار شامل تھے۔ 2012 میں 8صحافی قتل کردیے گئے۔ان میں ثاقب خان کراچی ،رحمت اللہ عابد پنجگور،مشتاق خیر پور،عبدالحق بلوچ خضدار،عبدالقادر حاجی زئی کوئٹہ، رزاق گل تربت،اورنگ زیب تنیو اور مکرم خان کو شب قدر میں قتل کیا گیا۔2013میں ایوب خٹک کرک،حاجی عبدالرزاق بلوچ کراچی،محمود جان آفریدی قلات ،ملک ممتاز میران شاہ،اسلم درانی پشاور سمیت کوئٹہ کے تین صحافیوں سیف الرحمان ،عمران شیخ اورمرزا اقبال حسین کوٹارگٹ کیاگیا۔رواں برس بھی صحافیوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے اورلاڑکانہ کے شاہ ڈاہرکو قتل کردیاگیا۔ جبکہ پانچ برس کے دوران قتل کیے جانے والے پانچ میڈیا ورکرز میں پشاور کے محمد عامر ،کوئٹہ کے محمد سرورکے علاوہ کراچی کے وقاص عزیز خان،محمد خالد اوراشرف آرائیں شامل ہیں۔