دنیا
05 مارچ ، 2014

یوکرین کی سڑکوں پر کشیدگی کے ساتھ دنیا کی دوبڑی طاقتوں میں ٹھن گئی

یوکرین کی سڑکوں پر کشیدگی کے ساتھ دنیا کی دوبڑی طاقتوں میں ٹھن گئی

واشنگٹن /ماسکو…یوکرین کی سڑکوں پر کشیدگی کے ساتھ ساتھ دنیا کی دو بڑی طاقتوں کے درمیان بھی ٹھنی ہوئی ہے۔پیوٹن کہتے ہیں کہ کرائمیا میں ان کی فوج نہیں بلکہ روس کی حامی ’ذاتی دفاع‘ کی مقامی فورسز موجود ہیں۔ ادھر بارک اوباما کہتے ہیں کہ پیوٹن کسی کوبے وقوف نہیں بناسکتے۔یوکرین کے معاملے پر امریکا اور روس نے آنکھوں میں آنکھیں ڈال رکھی ہیں۔روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کرائمیا میں شہریوں کامحاصرہ کرنے کے تردید کی تاہم کہا کہ روسی بولنے والے مدد مانگیں گے تو ماسکو جواب دے گا، لیکن یوکرین میں روسی فوج بھیجنے کی نوبت آخری حربہ ہوگی۔ادھر امریکی صدر بارک اوباما نے کہا کہ روس کو کرائمیا میں مداخلت کا کوئی حق نہیں اور پیوٹن کسی کو بے وقوف نہیں بنا سکتے۔دوسری جانب امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے یوکرینی صدر اور وزیراعظم سے ملاقات کے بعد کہا کہ روس کی جارحیت قابل مذمت ہے۔ جان کیری نے ایک ارب ڈالر کی امداد کا اعلان بھی کیا۔اس دوران معاملے کو ٹھنڈا کرنے کیلئے یوکرین کے عبوری وزیر اعظم نے روسی حکام سے بھی رابطہ کیا ہے۔کشید ہ صورتحال میں روس نے بین البراعظمی میزائل کا تجربہ بھی کرڈالا ہے لیکن امریکی حکام کا کہنا ہے کہ روس نے اس ٹیسٹ کے بارے میں مطلع کردیا تھا۔

مزید خبریں :