06 مارچ ، 2014
اسلام آباد…وزیراعظم نوازشریف نے حکومتی اور طالبان کمیٹیوں کو ملاقات کے لیے آج صبح ناشتے پر بلا لیا ہے۔ طالبان رابطہ کار کمیٹی کے کوآرڈی نیٹر مولانا یوسف شاہ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم سے ملاقات امن عمل آگے بڑھانے کے لیے اہم قدم ہوگا۔حکومتی کمیٹی کے ذرائع نے جیو نیوز کو بتایا ہے کہ وزیراعظم نے دونوں امن مذاکراتی کمیٹیوں کو آج ناشتے پر بلالیا ہے ، اور اس حوالے سے حکومتی کمیٹی کے کوآرڈی نٹر عرفان صدیقی نے طالبان رابطہ کار کمیٹی کو آگاہ بھی کردیا ہے۔ طالبان کمیٹی کے کوآرڈی نیٹر مولانا یوسف شاہ نے جیو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ وزیراعظم سے ملاقات امن عمل آگے بڑھانے کے لیے اہم قدم ہوگا اور اس موقع پر مذاکراتی عمل موثر بنانے کی حکمت عملی پر بات ہوگی۔طالبان کمیٹی کے سربراہ مولانا سمیع الحق پروفیسر ابراہیم اور مولانا یوسف شاہ کے ہمراہ اسلام آباد پہنچ گئے ہیں ۔ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران حکومتی کمیٹی میں وسعت،حکومتی نمائندوں کی شمولیت اور طالبان کی سیاسی شوریٰ سے براہ راست بات چیت کے لیے وزیر اعظم کو اعتماد میں لیا جائے گا، نوشہرہ کے علاقے اکوڑہ خٹک میں مولانا سمیع الحق کی رہائش گاہ پر طالبان اور حکومتی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ جس میں دونوں کمیٹیوں نے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا کہ طالبان کی طرف سے فائر بندی اور سیکیورٹی ایجنسیوں کی طرف سے جوابی کارروائیوں کے بند ہوجانے سے مذاکراتی عمل ایک اہم اور فیصلہ کن موڑ پر داخل ہوگیا ہے۔اے پی سی میں فیصلہ کیاگیا کہ طالبان سے مذاکرات کیے جائیں گے ، جس کے بعد پہلے حکومتی مذاکراتی کمیٹی تشکیل پائی ،جس کے بعد طالبان نے رابطہ کار کمیٹی کا اعلان کیا،جس کے بعد دونوں کمیٹیوں میں ملاقات ہوئی اور شرائط پیش کی گئیں ،،اس دوران سیکیورٹی فورسز پر حملوں کے باعث کچھ تعطل بھی پیدا ہوا اور حکومتی کمیتی نے طالبان کی رابطہ کار کمیٹی سے ملاقات سے انکار کردیا۔جس کے بعد طالبان نے غیر مشروط جنگ بندی کا اعلان کیا ،اس اعلان کے بعد حکومت کی طرف سے سرجیکل اسٹرائیک بند کرنے کا اعلان کیا گیا ۔