06 مارچ ، 2014
اسلام آباد…غداری کیس کے ملزم پرویز مشرف نے بیرون ملک جانے کی اجازت کے لیے ایک اور درخواست دائر کر دی ہے۔ ملزم پرویز مشرف نے خصوصی عدالت میں دائر کی گئی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ بظاہر بہت صحت مند لگتا ہوں لیکن حالت بہت تشویشناک ہے ، سابق صدر آصف زرداری اور موجودہ وزیر اعظم نواز شریف بھی دل کے علاج کے لیے بیرون ملک گئے ، مجھے بھی جانے دیا جائے۔پرویز مشرف نے درخواست میں یہ بھی کہا ہے کہ آصف زرداری کی انجیو گرافی برطانیہ میں ہوئی جب کہ امریکا سے اپنا معالج بھی بلایا اور اے ایف آئی سی کو اسٹینڈ بائی پر ہی رکھا گیا تھا۔ جب نواز شریف معمولی علاج کے لیے برطانیہ گئے تو اس دوران پیچیدگی پیدا ہوئی لیکن وہاں جان بچانے کی بہترین طبی سہولتوں کے باعث ان کی جان بچ گئی۔ پرویز مشرف نے درخواست میں کہا ہے کہ عدالتی حکم پر تشکیل پانے والے اے ایف آئی سی کے میڈیکل بورڈ نے ان سے متعلق اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ دل کے عارضہ کی تشخیص کے لیے کسی قسم کی جراحی کے دوران دباوٴ کے باعث دل کا دورہ پڑسکتا ہے جو جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے ۔ اے ایف آئی سی میں علاج کی بہترین سہولتیں ہیں لیکن ان کے والد کو بھی دل کا عارضہ تھا اور انہوں نے جب اے ایف آئی سی سے انجیو گرافی کرائی تو اس کے بعد مسائل پیدا ہوئے اور ان کے والد کا انتقال ہو گیا جس کا اب ان پر نفسیاتی اثر ہونا لازمی ہے۔ پرویز مشرف نے درخواست میں کہا ہے کہ ایسی صورت حال میں وہ کوئی خطرہ مول لینے کو تیار نہیں اس لیے انہوں نے انجیوگرافی نہیں کرائی اور اپنا علاج جلد از جلد اپنے امریکی ڈاکٹر ارجمند ہاشمی سے کرانا چاہتے ہیں۔پرویز مشرف نے درخواست میں یہ بھی استدعا کی ہے کہ ان کی 94سالہ بوڑھی والدہ دبئی میں ہیں جو ضعیف العمری کے باعث کئی بیماریوں میں مبتلا ہیں ،ان سے ملنے اور بہتر طبی دیکھ بھال یقینی بنانے کے لیے بھی دبئی جانا ضروری ہے۔ پرویز مشرف نے درخواست میں عدالت سے استدعا کی ہے کہ اپنے علاج اور بیمار والدہ سے ملنے کے لیے ملک سے باہر جانے کی اجازت دی جائے، عدالت جب بھی بلائے گی، پیش ہو جاوٴں گا ۔عدالت نے اس درخواست پر استغاثہ کو نوٹس جاری کردیے ہیں درخواست کی سماعت 7مارچ کو ہو گی۔