16 مارچ ، 2014
کوالالمپور…نو دن گزر گئے، ملائیشیا کے لاپتا طیارے کا مسئلہ حل نہ ہوسکا۔ایوی ایشن ماہرین نے طیارے کی ہائی جیکنگ کے بیان پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ملائیشیا کے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ لاپتا طیارہ انڈونیشیا سے ہوتا ہوا بحر ہند تک پرواز کرسکتا ہے یا شمالی روٹ پر تھائی لینڈ سے ہوتا ہوا۔ قازقستان اور ترکمانستان تک جاسکتا ہے۔ ایوی ایشن ماہرین کا کہنا ہے شمالی روٹ کے راستے میں چین، بھارت، پاکستان، افغانستان آتے ہیں، افغانستان میں امریکی فوجی اڈے بھی موجود ہیں اور یہ بات حیرت انگیز ہے کہ ان تمام ممالک میں سے کسی نے بھی طیارہ گزرنے کی نشاندہی نہیں کی،پاکستان سول ایوی ایشن کے ترجمان کے مطابق طیارے کی تلاش میں مدد کے حوالے سے انہیں ملائیشیا حکومت کی کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی نہ ہی طیارے کے حوالے سے ان کے پاس کوئی معلومات ہیں۔بھارتی ایوی ایشن ماہرین کا کہنا ہے کہ طیارے کے ممکنہ اغوا کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا تاہم جہاز کی کھوج لگنے تک وہ کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکتے، ایوی ایشن ایکسپرٹ ہرشاوردھن کے مطابق یہ ہوسکتا ہے کہ طیارے پر کسی دوسرے شخص نے قبضہ کرلیا ہو جسے جہاز اڑانے کی تربیت حاصل ہو، تاہم جہاز میں 2 پائلٹ ہوتے ہیں، لہٰذا دونوں پائلٹوں ایک نظریات یا سوچ کے حامل ہوں،، یہ بات مشکل سے ہضم ہوتی ہے۔ دوسری جانب ملائیشیا ائیرلائن کے گمشدہ طیارے کے پائلٹ ظاہری احمد شاہ کے گھر کی تلاشی بھی لی گئی ہے۔