23 مارچ ، 2014
راولپنڈی…یوم پاکستان کے موقع پر وزیراعظم نوازشریف آج جڑواں شہروں راولپنڈی اوراسلام آباد کے درمیان میٹرو بس منصوبے کاافتتاح کریں گے۔میٹروبس کاروٹ کیاہوگا؟اس پرکتنے اخراجات اٹھیں گے؟ ایک اندازے کے مطابق جڑواں شہروں راولپنڈی اوراسلام آباد کے درمیان روزانہ ڈیڑھ لاکھ افرادسفرکرتے ہیں۔ٹرانسپورٹ کی مناسب سہولت موجود نہ ہونے کی وجہ سے شہریوں کوشدیدمشکلات کاسامنارہتاہے ، ایسے میں میٹروبس منصوبہ شروع کیاجارہاہے،حکومت کاکہنا ہے کہ اسے9 سے10 ماہ کے دوران مکمل کرلیاجائے گا۔ میٹروبس کاروٹ راولپنڈی کے علاقے صدرسے شروع ہوگااورفیض آبادسے آئی جے پرنسپل روڈ سے ہوتاہوااسلام آبادکی نائنتھ ایونیواورپھربلیوایریاسے پاک سیکرٹریٹ پرمکمل ہوگا۔ابتدائی طورپر60 بسیں چلیں گی۔بس سروس صبح ساڑھے6 بجے شروع ہو کر رات ساڑھے 10بجے تک کسی وقفے کے بغیرجاری رہیگی ۔منصوبے کا راولپنڈی کا حصہ سڑک سے اوپر جبکہ اسلام آباد میں سڑک کے برابر ہوگا۔22.8 کلومیٹر طویل اس منصوبے پر چالیس ارب روپے لاگت آئے گی۔ ہر ایک کلومیٹر کے بعد راولپنڈی میں دس جبکہ اسلام آباد میں 14 بس اسٹیشنز ہوں گے۔ بس کی سہولت ہردومنٹ کے بعدملے گی۔ منصوبے پر شہری خوش ہیں لیکن بعض سیاسی حلقے اور ٹرانسپورٹرز مخالفت کررہے ہیں۔اچھامنصوبہ ہے جواسٹاپ پہ دھکے کھاتے تھے اس سے بچ جائیں گے۔ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ یہ پیسے ضائع کرنے والامنصوبہ ہے۔ راولپنڈی کے شہریوں کولئی ایکسپریس وے جیسے منصوبے کی ضرورت ہے نہ کہ میٹروبس کی۔لاہورمیٹرو بس منصوبے کے برعکس راولپنڈی اور اسلام آباد میں جنگلا نہیں لگایا جائے گا۔ منصوبے کا ڈیزائن ایسارکھاگیاہے کہ مستقبل میں اس پرریل ٹریک بھی قائم کیاجاسکتاہے۔ بعض سیاسی حلقوں اورتاجروں کے میٹروبس منصوبے پرتحفظات توہیں تاہم شہریوں کاکہناہے کہ جڑواں شہروں کے درمیان روزانہ سفرکرنے والے ڈیڑھ لاکھ افرادکوسفر کی تیزاورسستی سہولت میسرآئیگی ۔