24 مارچ ، 2014
اسلام آباد…وزیر اعظم نواز شریف ہالینڈ میں شروع ہونے والے ایٹمی سیکورٹی سربراہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔اجلاس کابنیادی مقصدکیاہے اورکتنے ملکوں کے سربرہان شریک ہوں گے۔ہیگ میں 24 اور 25 مارچ کو ہونے والے ایٹمی سیکورٹی سربراہ اجلاس میں وزیر اعظم نواز شریف سمیت دنیا کے 53 ممالک کے سربراہ شرکت کریں گے۔ تیسرے ایٹمی سیکورٹی سربراہ اجلاس کا بنیادی مقصد دنیا کو ایٹمی دہشت گردی سے بچانا، خطرناک ایٹمی مواد کی حفاظت یقینی بنانا اور ایٹمی سیکورٹی پر بین الاقوامی تعاون میں اضافہ کرنا ہے۔ سربراہ اجلاس اس ایٹمی مواد کے بارے میں نہیں جو مختلف ممالک کے پاس ہے، بلکہ خطرناک ایٹمی اور ریڈیو ایکٹو مواد کے بارے میں ہے جس کا اکثر استعمال بہتر ہوتا ہے، جیسے مریضوں کے علاج اور ایکسرے وغیرہ، اس سے ہم اپنے گھر روشن رکھنے کیلئے توانائی بھی حاصل کرتے ہیں۔گزشتہ چند سالوں میں پاکستان نے اپنے ایٹمی اثاثوں اور مواد کے حفاظت کیلئے کئی موثر اقدامات کیے ہیں جن کی بدولت عالمی برادری کا پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی حفاظت پراعتمادبڑھاہے۔ حال ہی پاکستان کے دورے پر آنیوالے بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے سربراہ یوکییا امانو نے پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو نہ صرف محفوظ قرار دیا۔ایٹمی دہشت گردی کی روک تھام ایک بین الاقوامی چیلنچ ہے، اجلاس کے دوران یہی سوال میں دیگر ممالک کے سربراہوں سے کروں گا۔ہیگ سربراہ اجلاس سے متوقع نتائج میں خطرناک ایٹمی مواد میں کمی ، ایٹمی مواد، تنصیبات اور ریڈیو لوجیکل ذرائع کی حفاظت شامل ہیں۔