28 مارچ ، 2014
کراچی…اسٹیٹ بینک نے رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی رپورٹ جاری کردی۔مالی خسارے کو کم کرنے کی خاطر حکومت نے عوام کی فلاح کے منصوبوں پر چھری چلادی۔اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال ترقیاتی اخراجات میں پریشان کن حد تک کمی واقع ہوئی ہے۔دوسری سہ ماہی میں بڑے صنعتی شعبے میں ترقی کی شرح بڑھی ہے،بڑے صنعتی شعبے میں ترقی کی وجہ بجلی کی بہتر فراہمی ہے۔ اسٹیل، مشروبات، کاغذ سازی اور کھاد کی صنعت کو فروغ حاصل ہوا۔ رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی کی معاشی جائزہ رپورٹ میں اسٹیٹ بینک نے بتایا ہے کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں ترقیاتی اخراجات میں 10فیصد کمی واقع ہوئی اور ان کا حجم جولائی تا دسمبر 2013ء 243 ارب روپے رہا۔ رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں مالی خسارہ مجموعی پیداوار کے 2.1 فیصد تک محدود رہا جو گزشتہ 4 سال کی کم ترین سطح ہے۔ اسٹیٹ بینک رپورٹ کے مطابق پاکستانی روپے کی قدر میں دسمبر کے دوران 3 فیصد اضافہ ہوا، جولائی سے نومبر تک روپے کی قدر میں 8.2 فی صد کمی ہوئی تھی، مارچ تک پاکستانی روپے کی قدر میں اضافہ ہوا،روپے کی قدر میں اضافے کی وجہ ڈیڑھ ارب ڈالر کی ترسیل تھی۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق مہنگائی کی رفتار میں کمی ہونا شروع ہوئی ہے۔ رواں مالی سال میں افراط زر 8.5 سے 9.5 فی صد رہنے کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ نجی شعبوں کے قرضوں کے حجم میں اضافے کے ساتھ بڑی صنعتوں کی پیداوار میں بھی بہتری دیکھی جارہی ہے جبکہ پورے مالی سال معاشی ترقی کی شرح 4.5 فیصد پہنچ سکتی۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق بیروں ی حسابات مین بہتری کا انحصار 3 جی لائیسنسوں کی نیلامی کی متوقع آمدنی اور اتحادی سپورٹ فنڈ کی آمد پر ہے۔