پاکستان
03 اپریل ، 2014

مشرف کو مرد بننے کی تلقینسے پہلے اپنے گناہ قبول کیے جائیں، روٴف صدیقی

 مشرف کو مرد بننے کی تلقینسے پہلے اپنے گناہ قبول کیے جائیں، روٴف صدیقی

لندن…متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماء اور رکن سندھ اسمبلی عبدالروٴف صدیقی نے کہاہے کہ آج پوری قوم یہ سوال کرنے میں حق بجانب ہے کہ 12، اکتوبر1999ء کو برطرف کی جانے والی حکومت کے اراکین نے آئین شکنی کرنے والے ملٹری ڈکٹیٹر (پرویزمشرف) سے حلف کیوں لیاتھا؟ ایک بیان میں روٴف صدیقی نے کہاکہ حکومتی اراکین یہ جانتے تھے کہ 12 ، اکتوبر1999ء کو قانون شکنی کرتے ہوئے ان کی منتخب جمہوری حکومت کا تختہ الٹا گیا۔ اسی طرح برطرف کی جانے والی حکومت اور اس کے اراکین یہ بھی خوب جانتے تھے کہ اسی ملٹری ڈکٹیٹر نے 3، نومبر2007ء کو ایک مرتبہ پھر آئین شکنی کی ۔بقول کچھ کے بغاوت اورکچھ کے بقول آئین سے غداری کا عمل کیا ہے ، یہ جانتے بوجھتے 12، اکتوبر99ء کو برطرف کی جانے والی حکومت کے اراکین نے آئین شکنی کرنے والے اسی ملٹری ڈکٹیٹر (پرویزمشرف )سے حلف کیوں لیا تھا؟ انہوں نے کہاکہ کیا حلف لینے والوں نے اسی ملٹری ڈکٹیٹر کی حکومت کو جائز سمجھ کرحلف نہیں اٹھایاتھا؟ روٴف صدیقی نے کہاکہ اگر اس کے جواب میں کوئی یہ کہتا ہے کہ ہم نے سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاجاً حلف لیاتھا تو اگرکوئی اخلاقی یاد یگرمجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث فرد یا کوئی ملٹری ڈکٹیٹرہی کیوں نہ ہو،کیا کالی پٹیاں باندھ کر اس سے حلف اٹھانا جائز ہوجاتا ہے ؟کیا شراب کی بوتل پر کالی پٹی باندھنے سے شراب حلال ہوجایا کرتی ہے؟ کیا حرام گوشت کو کالی پٹی میں لپیٹ لینے سے اس کا کھانا حلال ہوجایا کرتا ہے ؟انہوں نے کہاکہ حقیقت یہ ہے کہ پرویزمشرف سے حلف اٹھانے والوں نے آمریت کو جائز قراردینے کے عمل پر مہرتصدیق ثبت کی ہے ، جو عناصر آج للکار کر پرویز مشرف کو مرد کا بچہ بننے کی تلقین کررہے ہیں اگر وہ واقعی مرد کے بچے ہیں توسب سے پہلے اپنے گناہوں کا اعتراف کریں اور حکومت چھوڑدیں۔دریں اثناء حق پرست اراکین سندھ اسمبلی نے وفاقی حکومت کی جانب سے بجلی پرسبسڈی میں بڑی حدتک کمی کے بعدنپیراکی جانب سے کراچی کے شہریوں پربجلی کے نرخوں میں170 فیصد تک اضافے کوغیرمنطقی اورکراچی دشمن اقدام قراردیتے ہوئے اس کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے اورکہاہے کہ فیصلہ کراچی کے شہریوں کے ساتھ سراسرظلم وناانصافی ہے۔اپنے مشترکہ بیان میں حق پرست اراکین سندھ اسمبلی نے کہاکہ کراچی کے شہری پہلے ہی مہنگی ترین بجلی استعمال کررہے ہیں اورتیزی سے بڑھتی ہوئی مہنگائی کے باوجودہرماہ باقاعدگی سے بجلی کے بل کی مدمیں بھاری رقم جمع کرواتے ہیں، نیپراکی جانب سے اس طرح بجلی کے نرخوں میں یکمشت 170 فیصدتک ہوشرباء اضافے سے ایک طرف مہنگائی کاجن بے قابوہوکرشہریوں کونگل جائے گاجبکہ ضروریات زندگی کی تمام اشیاء مزیدمہنگی ہونگی جوعوام کی دسترس سے باہرہوجائیں گی۔انہوں نے کہاکہ بجلی کے نرخوں میں اضافے کااقدام کھلی کراچی دشمنی ہیں جیسے کراچی کے شہری کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔انھوں نے صدر ممنون حسین اوروزیراعظم نوازشریف سے مطالبہ کیاکہ کراچی کے شہریوں کیلئے بجلی کے نرخوں میں50سے 170فیصد تک اضافے کافوری نوٹس لیاجائے اورنیپراکوغیرمنطقی اورکراچی دشمن اقدامات سے بازرکھاجائے۔

مزید خبریں :