07 اپریل ، 2014
لاہور…لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے قرار دیاہے کہ غریبوں کو اتنے یونٹ ضرورملنے چاہئیں کہ ان کے2 پنکھے اور2 بلب روزانہ جل سکیں۔عدالت نے کے ای ایس سی کو فراہم کردہ زائد بجلی کی واپسی کیلئے اقدامات کی رپورٹ آئندہ سماعت پر طلب کر لی۔لاہور ہائی کورٹ میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ بجلی مہنگی ہونے سے اس کی چوری بڑھتی ہے۔ شہریوں کو شکایت ہے کہ بجلی نہ ہونے سے سے رات کو آرام اور دن کو روزگار نہیں ملتا۔عدالت نے جوائنٹ سیکریٹری وزارتِ پانی و بجلی سے استفسارکیاکہ لائن لاسز اور بجلی چوری روکنے کیلئے کئے گئے اقدامات سے آگاہ کریں۔جوائنٹ سیکرٹری وزارت پانی و بجلی نے اس سلسلے میں رپورٹ آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش کرنے کی یقین دہانی کرا دی۔ چیف جسٹس نے حکم دیاکہ کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کو فراہم کردہ زائد بجلی کی واپسی کیلئے کئے گئے اقدامات کی رپورٹ بھی آئندہ سماعت پرپیش کی جائے۔ کیس کی مزید سماعت 8 مئی تک ملتوی کر دی گئی۔