پاکستان
10 اپریل ، 2014

کراچی میں اب جانوروں کا اغوا،سات سوبھینسیں بھی محفوظ نہیں رہیں

کراچی میں اب جانوروں کا اغوا،سات سوبھینسیں بھی محفوظ نہیں رہیں

کراچی …کراچی میں اغواء کی وارداتوں سے اب بھینسیں بھی محفوظ نہیں۔ سات سو بھینسوں کو بھگالے جانے کے دلچسپ مقدمے کی سندھ ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ جبکہ ایس ایچ اوسکھن کو معطل کردیا گیا۔عدالت نے ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ کو سات سوبھینسیں بازیاب کرانیکا حکم دے دیا۔جواد شعیب کی رپورٹ کے مطابق اب اغواء کی وارداتوں سے بھینسیں بھی بچی ہوئی نہیں ،اور پولیس کا ردعمل جیسے "بھینس کے آگے بین بجانا ۔ہوا کچھ یوں کہ کراچی میں بھینس کالونی کے تاجروں کے لین دین کا تنازع اس وقت دلچسپ ہوگیا جب ڈاکٹر عباس اور شبیر چوہدری کے آدمی محمد افضال کے باڑے سے تقریباً 12کروڑ روپے کی 700 بھینسیں بھگاکرلے گئے۔معاملہ سندھ ہائیکورٹ پہنچا توعدالت نے ناظر کو نگراں مقرر کرکیایس ایچ او سکھن کو بھینسوں کے تحفظ حکم دیا لیکن مبینہ طور پر تھانیدار کی موجودگی میں بھینسوں کو اغواء کرلیا گیا، ناظر نے رپورٹ میں بتایا کہ مسلح افراد نے ان کے سرکاری محافظوں پر تشدد کیااور ان کی رائفلوں سے گولیاں نکال کرلے گئے ، عدالت نے ایس ایچ او سکھن کو معطل کرکے اٹھارہ اپریل کو طلب کر لیا۔ جبکہ ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ کو بھینسیں بازیاب کرانے کا حکم دیا ہے۔

مزید خبریں :