پاکستان
16 اپریل ، 2014

پاکستان علماء کونسل کے تحت علماء و مشائخ کنونشن اور امن کانفرنس

پاکستان علماء کونسل کے تحت علماء و مشائخ کنونشن اور امن کانفرنس

کراچی…پاکستان علماء کونسل نے مذہب کے نام پردہشت گردی کو حرام قرار دیا ہے۔ چیئرمین پاکستان علماء کونسل علامہ طاہر اشرفی نے غیرمسلموں کی عبادت گاہوں کا تحفظ یقینی بنا نے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی پر زور دیا ہے۔کراچی کے مقامی ہوٹل میں پاکستان علماء کونسل کے زیر اہتمام علماء و مشائخ کنونشن اور امن کانفرنس میں31 سیاسی ومذہبی جماعتوں کے رہنما شریک ہوئے ۔شرکاء سے خطاب میں پاکستان علما کونسل کے چیئرمین علامہ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ توہین رسالت کے قانون کے ذریعے کسی بے گناہ شخص کو سزا نہیں دی جاسکتی اور نا ہی کسی ملزم کو رہا کیا جاسکتا ہے۔ ایم کیوایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ قائداعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہر مذہب کے لوگوں کو آزادی ہوگی،انہوں نے کہا کہ وہ اس وقت سے ڈرتے ہیں جب خواجہ آصف اور خواجہ سعد رفیق کو تحفظ پاکستان آرڈیننس کے تحت 90دن کے لیے زیر حراست رکھا جائے گا۔ بشپ آف کراچی بشپ اعجاز عنایت نے تجویز دی کہ دہشت گردی کی وجوہات،واقعات اور اس کے اثرات پر جامع تحقیق کی جائے۔مسلم لیگ ن کے ایم این اے اور پاکستان ہندو کونسل کے چیئر مین ڈاکٹر رمیش کمار نے تمام شرکاء کے مذہبی رواداری اور امن و محبت کے جذبات پرخراج تحسین پیش کیا۔امن کانفرنس میں پیپلز پارٹی کے رہنما نجمی عالم،عوامی نیشنل پارٹی کے الطاف ایڈووکیٹ اور دیگر مذہبی و سیاسی جماعتوں کے رہنماوں نے بھی اظہار خیال کیا اور بین المذاہب ہم آہنگی کے ساتھ فرقہ وارانہ رواداری پر زور دیا۔کانفرنس کے دوران ملکی سیاسی مذہبی جماعتوں کے نمایندوں پر مشتمل قومی مصالحتی کونسل قائم کرنیکااعلان بھی کیا گیا۔

مزید خبریں :