پاکستان
16 اپریل ، 2014

دہشت گردوں کے بجائے ایم کیوایم کے کارکنوں کو گرفتار کیاجارہا ہے، رابطہ کمیٹی

دہشت گردوں کے بجائے ایم کیوایم کے کارکنوں کو گرفتار کیاجارہا ہے، رابطہ کمیٹی

کراچی…متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے کراچی کے مختلف علاقوں میں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کی جانب سے ایم کیوایم کے ذمہ داروں ،کارکنان اورہمدردوں کے گھروں پر غیرقانونی چھاپوں اور گرفتاریوں کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے ۔ ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ڈبل کیبن گاڑیوں میں سوار ڈیتھ اسکواڈ کے سادہ لباس میں ملبوس اہلکاروں کی جانب سے ایم کیوایم کے بے گناہ کارکنان کی گرفتاریوں کا سلسلہ بدستورجاری ہے اور گزشتہ کئی دنوں سے گرفتارکیے جائے والے کارکنان کے بارے میں آج کے دن تک کچھ بتایا نہیں جارہا کہ انہیں کیوں اورکس نے گرفتارکیا ہے اورگرفتارکرکے کہاں رکھا گیا ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ گزشتہ رات سے آج تک مزید 11 کارکنان وہمدردوں کو گرفتارکیا گیا ہے۔15 اپریل کو پولیس اور دیگرقانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے اسکیم 33 سیکٹر، یونٹ احسن آباد کے کارکنان عبدالرزاق ولد محمد یعقوب ، محمدرمیز ولد محمد امین، محمد نذیرولد غلام یاسین، لانڈھی سیکٹریونٹ 87 کے کارکن کلیم الدین ولد علیم الدین کوگرفتار کرلیا جبکہ آج 16 اپریل کو غیرقانونی چھاپے مارکر لیاقت آباد سیکٹریونٹ 158 کے کارکن محمد عادل ولد محمد ظفر،یونٹ 159 کے کارکن سید محمد یاورولد سید عبدالغفار، اورنگی ٹاوٴن سیکٹرکے کارکن شہباز ولد عبدالمجید، سرجانی ٹاوٴن سیکٹرکے سرکل انچارج جاوید قریشی، بلدیہ ٹاوٴن سیکٹر یونٹ 116 کے ہمدرد محمد شکیل، یونٹ 117 کے کارکن محمد رفیق اوراسی یونٹ کے ہمدرد عمران ولد ابو بھائی کو گرفتارکرلیا گیا۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ کراچی میں جاری آپریشن کے باوجود قتل وغارتگری ، دہشت گردی اور دیگرجرائم کے واقعات مسلسل رونما ہورہے ہیں ، گزشتہ 48گھنٹوں میں ایم کیوایم کے تین کارکنوں کوشہیداورکئی کارکنوں کو زخمی کیاجاچکاہے،اردوبولنے والے ڈاکٹروں ، پروفیسروں اور وکیلوں کو قتل کیاجارہا ہے اورشہریوں کی جان ومال کو کسی بھی قسم کاتحفظ حاصل نہیں ہے لیکن سندھ حکومت کے بعض وزراء کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن کی کامیابی کے دعوے کرکے شہریوں کے زخموں پر نمک پاشی کررہے ہیں۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ قتل وغارتگری ، لوٹ مار اور اغواء کی وارداتوں میں ملوث جرائم پیشہ عناصر کے بجائے ایم کیوایم کے بے گناہ کارکنان وہمدردوں کو گرفتارکرکے لاپتہ کیاجارہا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ وزیراعظم نواز شریف ، وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی ، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد اور وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سے مطالبہ کیاکہ ایم کیوایم کے بے گناہ ذمہ داران ، کارکنان اور ہمدردوں کی غیرقانونی گرفتاریوں کا سنجیدگی سے نوٹس لیا جائے، غیرقانونی چھاپوں اور گرفتاریوں کا سلسلہ فی الفور بند کرایا جائے اور تمام گرفتارشدگان کی بازیابی کیلئے عملی اقدامات کیے جائیں ۔علاوہ ازیں حق پرست ارکان سندھ اسمبلی نے سادہ لباس اہلکاروں کے ہاتھوں ایم کیوایم کے کارکنان کی مسلسل گرفتاریوں ، ماورائے عدالت قتل ، انہیں لاپتہ کئے جانے اور کراچی میں اردو بولنے والے پروفیشنلز کے بہیمانہ قتل کے واقعات کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا کہ ہے کہ مذکورہ واقعات سے ثابت ہوچکا ہے کہ کراچی میں دہشت گردوں کے بجائے ایم کیوایم اور اس کے کارکنان کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایاجارہا ہے۔ اپنے مشترکہ بیان میں انہوں نے کہاکارکنان کی بلاجواز اور غیر قانونی گرفتاریوں ، انہیں لاپتہ کئے جانے اور ماورائے عدالت قتل کے خلاف پہلے بھی اپناپرامن احتجاج ریکارڈ کراچکی ہے اور انصاف کے حصول اور لاپتا کارکنان کی بازیابی کیلئے عدالتوں میں پٹیشن بھی داخل کرچکی ہے لیکن ان تمام آئینی و قانونی اور جمہوری راستے اختیار کرنے کے باوجود آج بھی ڈبل کیبن میں سوار سادہ لباس اہلکار دن دیہاڑے ایم کیوایم کے کارکنان کو گرفتار کررہے ہیں اور انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کرکے نہ صرف بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنارہے ہیں بلکہ ان کی گرفتاریوں سے بھی لاعلمی کااظہا رکررہے ہیں۔ارکان اسمبلی نے وفاقی اور سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ کراچی میں سادہ لباس اہلکاروں کے ہاتھوں کارکنان کی گرفتاریوں اور انہیں لاپتہ کرنے کے واقعات کا سنجیدگی سے نوٹس لیاجائے ، اس کی فی الفور تحقیقات کراکے ملوث اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے ۔

مزید خبریں :