18 اپریل ، 2014
شکاگو…ایم کیو ایم امریکہ کے سینٹرل آرگنائزر جنید فہمی، جوائنٹ آرگنائزرز محمد ارشد حسین اور ندیم صدیقی سمیت سینٹرل آرگنائزنگ کمیٹی کے اراکین توصیف خان، محمد ظہیر، ثاقب محی الدین، وسیم زیدی، وکیل جمالی، عامر قاضی، علی حسن اور گل محمد نے کراچی میں ایم کیو ایم کے کارکنان کی غیر قانونی گرفتاریوں اور ماورائے عدالت ہلاکتوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ریاست کے خلاف سازش قرار دیا ہے۔ انہوں نے تحفظ پاکستان آرڈیننس کو سیاسی مخالفین کو کچلنے کا ایک بہیمانہ قانون قرار دیکر مسترد کردیا ۔جنید فہمی اور سینٹرل کمیٹی نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ سندھ کے حکمران کراچی کو مفتوحہ شہر سمجھ کر یہاں قانون کے نفاذکے نام پر انصاف اور قانون سے کھیل رہے ہیں۔ سرکاری سرپرستی میں کراچی میں بسنے والے مہاجروں کی سیاسی اور معاشی قتل عام کے بعد اب کھلم کھلا ان کا جسمانی قتل عام بھی شروع کر دیا گیا ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں میں ڈیتھ اسکواڈ قائم کر دئیے گئے ،اور ان کو مہاجر نوجوانوں کے خون سے ہاتھ رنگنے کا خصوصی ٹاسک دیا گیا ہے، ایم کیو ایم کے درجنوں کارکنوں کو سرکاری عقوبت خانوں میں بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جبکہ کارکنان کی ماورائے عدالت ہلاکتوں کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔ سینٹرل کمیٹی کے اراکین نے کہا کہ یہ کہا کی جمہوریت اور جمہوری جماعتیں ہیں کہ جن کے دور حکومت میں انسانیت کی تذلیل اور انسانی حقوق کو پامال کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کراچی ، الطاف حسین کے جانثاروں کا شہر ہے اور اس شہر کو فتح کرنے کی کوششیں کرنے والوں کے نصیب میں ہمیشہ شکست اور رسوائی آئی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ آخر حکمران کس کے ایجنڈے پر محب وطن مہاجروں کو دیوار سے لگا کر کراچی میں بلوچستان جیسی انارکی پیدا کرنا چاہتے ہیں۔آخر میں انھوں نے تمام محب وطن حلقوں اور انسانی حقوق کی قومی اور بین الاقوامی انجمنوں سے مطالبہ کیا کہ وہ ایم کیو ایم کے کارکنان کی ماورائے قانون گرفتاریوں ، ماورائے عدالت ہلاکتوں اور تحفظ پاکستان آرڈیننس جیسے کالے قانون پر بھر پور آواز احتجاج بلند کریں۔