20 اپریل ، 2014
جلہ جیم…ندیم مشتاق رامے…وہاڑی کے علاقے ٹاؤن کمیٹی جلہ جیم کے ڈسپوزل کی موٹر کو چیک کرنے کے لئے جانے والے چیف آفیسر انچارج نصیر احمد مانسوی ،راؤ اکرام، طاہر متین ، محمد معین اور دوسگے بھائی محمد فیاض اور محمد اقبال یکے بعد دیگر ے زہریلی گیس کا نشانہ بن گئے علاقے میں کہرام میچ گیا ۔ تفصیل کے مطابق ٹاؤن کمیٹی جلہ جیم کے انچارج و چیف آفیسر ملک حاجی نصیر احمد مانسوی، دوسگے بھائی محمد فیاض اور محمد اقبال، نائب قاصد راؤ اکرام، طاہر متین طور، اور محمد معین ڈسپوزل کے کنویں کی موٹر کو چیک کرنے کے لئے جانے والے کو بچانے کے لئے کنویں میں اترے مگر زہریلی گیس سے بے ہوش ہو کر یکے بعد دیگرے جاں بحق ہو گئے عوام نے اپنی مدد آپ کے تحت چھ لاشیں نکالیں خبر جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی سیکنٹروں لوگ موقع پر جمع ہو گئے مشتعل افراد نے روڈ بلاک کر دیا اور ڈاکٹر عطا ظفر کی گاڑی ، ڈاکٹر محمد فاضل وسیم ناز کی کوٹھی گاڑی اور فرنیچر کو توڑ پھوڑ کر آگ لگا دی اس سانحہ پر جلہ جیم میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال پولیس کی بھاری نفری ، ڈی سی او وہاڑی جواد اکرم،ڈی پی او وہاڑی صادق علی ڈوگر، ڈی ایس پی میلسی شبیر وڑائچ، میاں واجد نواز، ایم پی اے جہانزیب کھچی بھی موقع پرپہنچ گئے ڈی سی او وہاڑی جواد اکرم نے ڈاکٹر عطا ظفر، ڈاکٹر فاضل، ڈاکٹر وسیم ناز اور ڈرائیور منظور احمد کو فوری طور پر معطل کر دیا اور جائے وقوعہ کا معائنہ کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ مرنے والے تمام افراد کے لواحقین کو نوکریا ں بھی دی جائیں گی اور ان کو حکومت سے مالی امداد بھی دلوائی جائے گی بعد ازاں مشتعل عوام کو منتشر کرنے کے لئے پولیس نے لاٹھی چارج ہوائی فائرنگ اور آنسو گیس کا استعمال کیا۔ دریں اثناء جلہ جیم میں R.P.Oملتان محمد امین وینس نے جلہ جیم ڈسپوزل سانحہ پر مشتعل عوام سے خطاب کرتے ہوئیکہا کہ وہ حکومت پنجاب کے نمائندہ کے طور پر وعدہ کرتے ہیں کہ ذمہ داروں کے خلاف مقدمہ درج ہوگا۔