24 اپریل ، 2014
کراچی…محمد رفیق مانگٹ…امریکی اخبار”نیویارک ٹائمز“ پاکستان کے ممتاز ٹی وی چینل کی بندش کے تناظر میں لکھتا ہے کہ ممتاز پاکستانی صحافی کے اقدام قتل کے واقعے نے پاکستان کی طاقتور فوج کے خفیہ ادارے اور ملک کے سب سے بڑے میڈیا گروپ کے ابھرتے عوامی تنازع سے ملک کے سویلین اور فوجی رہنماوٴں کے درمیان کشیدگی مزید گہری ہوتی جارہی ہے۔اخبار لکھتا ہے کہ حامد میر نے فروری میں نجی طور اسٹیشن مینجرز کو بتا دیا تھا کہ انہیں ان کے کام کے بارے میں آئی ایس آئی کے اہلکاروں کی طرف سے دھمکی ملی ہے۔2012میں اسلام آباد میں ان کے گھر کے باہر گاڑی میں ایک بم نصب کیا گیا تھا،جیو کے ساتھ نئے تنازع سے پہلے فوج بدستور حکومت کی طالبان کے ساتھ مذاکرات اور پرویز مشرف کے غداری کے مقدمے پر دیگر محاذوں پرپر بھی عوامی نظروں میں ہے۔منگل کے روز واضح ہوتا ہے کہ جرنیلوں نے فیصلہ کرلیا کہ کافی تنقید ہو چکی۔مشرف کے خلاف غداری کا مقدمہ حالیہ مہینوں کا تنازع کا ایک مخصوص نکتہ ہے فوج اس کیس کو ادارے کے وقار اور اتھارٹی کیلئے خطرہ سمجھ رہی ہے اور اشارہ دیا ہے کہ مشرف کو مجرم بنانے کے شدید نتائج نکل سکتے ہیں۔مشرف اس وقت ضمانت پر کراچی میں ہے جہاں نئی قیاس آرائیاں ہیں کہ مشرف کے، مقدمے کی سماعت کی تکمیل سے پہلے ہی انہیں ایک منصوبہ بندی کے تحت پاکستان سے باہر بھیجنے کی تیاریاں ہیں۔