12 مئی ، 2014
کراچی…سیاسی جماعتوں کے رہنما اور سول سوسائٹی سے وابستہ شخصیات کی جانب سے مسلسل آواز اٹھائی جارہی ہے کہ کسی چینل کو بند نہ کیا جائے۔جیو نیوز کو بند نہ کیا جائے،اظہار رائے کی آزادی کا احترام کیا جائے،لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے ان کی آواز نقار خانے میں طوطی کی آواز ثابت ہوئی ہے۔ملک کے ستر فیصد علاقے میں یا تو جیو نیوز کو بند کردیا گیا ہے یا کیبل آپریٹرز پر دباو ڈال کر اسے پچھلے نمبروں پر دھکیل دیا گیا ہے،پندرہ روز سے فرشتوں کے ہاتھ دکھائی تو نہیں دیتے لیکن انہیں صاف طور پر محسوس کیا جاسکتا ہے۔اس سارے کھیل میں پیمرا کی حیثیت کٹھ پتلی کی سی ہے جس کی ڈوریاں پیچھے سے ہلائی جارہی ہیں،جو مختلف علاقوں میں جیو نیوز کی بحالی یا اسے پرانے نمبرز واپس لانے میں دلچسپی نہیں رکھتی،جیو نیوز کو بھی پیمرا سے انصاف کی امید نہیں،کیونکہ سیاسی بھرتیوں اوران پر مختلف طاقتوں کے اثر نے اس ادارے کو کمزور بنادیا ہے۔