20 مئی ، 2014
اسلام آباد…حامد میر خود پر حملے کی انکوائری کے لیے قائم عدالتی کمیشن میں دوبارہ پیش ہوئے، اس موقع پر حامد میر کا کہنا ہے کہ انہیں اپنے زخموں کی پروا نہیں،ان زخموں پر زیادہ تشویش ہے جو میڈیا ایک دوسرے پر لگارہا ہے۔ جیو نیوز کے سینئر اینکر پرسن حامد میر نے عدالتی کمیشن کے سامنے تفصیلی بیان ریکارڈ کرا دیا ہے۔ کمیشن آمد پر صحافیوں کی بڑی تعداد نے ان کے ساتھ یک جہتی کا اظہار کیا۔ حامد میر کا کہنا ہے کہ انہیں اپنے جسم پر لگے زخموں کی بجائے ان زخموں پر زیادہ تشویش ہے جو میڈیا ایک دوسرے پر لگا رہا ہے۔ سپریم کورٹ میں جسٹس ظہیر جمالی کی سربراہی میں قائم تین رکنی عدالتی کمیشن کے ان کیمرا اجلاس میں جیو نیوز کے سینئر اینکر پرسن حامد میر نے اپنا تفصیلی بیان ریکارڈ کرادیا۔ حامد میر کی کمیشن میں پیشی کے موقع پر صحافیوں اور میڈیا ورکرز کی بڑی تعداد اظہار یکجہتی کیلئے موجودتھی۔ حامد میر کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان کے عوام کا شکریہ ادا کرتے ہیں، وہ صحافی برادری، وکلاء، سول سوسائٹی اور ان کی صحت یابی کے لیے دعا کرنے والے عام لوگوں کے بھی شکرگزار ہیں۔ حامد میر نے بتایا کہ ان کی صحت میں بہتری آئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ صحافی برادری میڈیا کی ساکھ پر اٹھنے والے سوالات کا مقابلہ متحد ہو کر کرے، اللہ کے فضل سے چھ میں سے چار زخم بہتر ہیں، دو میں ابھی تکلیف ہے۔ حامد میر نے کہا کہ انہیں اپنے زخموں کی پروا نہیں،امید ہے کہ میرے زخموں سے پاکستانی میڈیا اپنی آزادی کے لیے نئی تاریخ رقم کرے گا۔ حامد میر کا کہنا تھا کہ انہیں ان زخموں پر زیادہ تشویش ہے جو میڈیا ایک دوسرے پر لگا رہا ہے۔حامد میرنے کہا کہ پاکستان صحافی ایسی صورت حال میں متحد ہو کر میڈیا کی لڑائی کو روکیں۔سینئر اینکر پرسن حامد میر کا کہنا تھا کہ اس ساری صورتحال میں ورکنگ جرنلسٹ کی اکثریت متحد رہی ہے۔