پاکستان
05 جون ، 2014

الطاف حسین کو میڈیکل پوائنٹ آف ویو سے چھوٹ ملنی چاہئے ، رحمن ملک

 الطاف حسین کو میڈیکل پوائنٹ آف ویو سے چھوٹ ملنی چاہئے ، رحمن ملک

کراچی…پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ ایک پاکستانی کی حیثیت سے الطاف حسین کے حقوق ہیں ، الطاف حسین کے واقعہ کے چوبیس گھنٹے میں حکومت پاکستان کے ایک نمائندے کو لندن میں موجود ہونا چاہئے تھا ، ایک ہائی لیول وفد حکومت پاکستان ،برطانیہ بھیجے جو انہیں الطاف حسین کی طبی کیفیت سے آگاہ کرے ۔ان خیالات کااظہا رانہوں نے نمائش چورنگی پر الطاف حسین سے اظہا ریکجہتی کیلئے منعقد ہونے والے دھرنے کے تیسرے روز شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔رحمن ملک نے الطاف حسین کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ یہاں نہیں ہیں لیکن آپ کے چاہنے والوں کا پیار محبت بن دیکھے آپ دیکھ سکتے ہیں آپ دیکھ لیں کہ آپ کے چاہنے والے جو یہاں ہیں وہ آپ سے کتنا پیار کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ الطاف حسین ایک سیاسی انسٹی ٹیوشن ہیں اوران کی ساری کاوشیں اور خدمات جو جمہوریت کیلئے ہیں وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے ، مشکل وقت آتا ہے اور چلا جاتا ہے لیکن ایم کیوایم کواپنے دوست اور دشمن کو پہنچاننے کا ایک موقع ملا ہے،جب الطاف حسین کے ساتھ واقعہ ہوا اسی رات دو بجے میری الطاف حسین سے بات ہوئی وہ بیمار تھے ان کی آواز میں کراہت تھی ، سال میں کئی دفعہ میں ان سے ملا ،دو فعہ خوداسپتال میں مل کر آیا ہوں وہ باہمت انسان ہیں ، اپنے کارکنوں کو طبیعت کی خرابی کا محسوس نہیں ہونے دیتے جس وقت انہیں حراست میں لیا گیا ان کی ٹانگ کا آپریشن ہوچکا تھا ، انٹرنیشنل کمیوٹی اور انٹرنیشنل ہیومن رائٹس کی باڈی کو کہنا چاہوں گا کہ اگر کوئی بیمار ہے تو اسے چھوٹ ملتی ہے یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ الطا ف حسین بیمار ہیں ۔ میں پاکستانی قوم کی حیثیت سے گزارش کروں گا کہ الطاف حسین کو میڈیکل پوائنٹ آف ویو سے چھوٹ ملنی چاہئے ،انسانی بنیادوں پر جنگ میں دشمن بھی ہوں اس کی قدر کی جاتی ہے اور اسپتال لیجایا جاتا ہے، الطاف حسین کو ملزم کہنا ٹھیک نہیں ہوگا تفتیش بھی صحیح طریقے سے ہونی چاہئے ،یہاں لوگوں کے جذبات ٹھنڈے ہیں ، یہاں کے ماحول اور یورپ کے ماحول میں بہت فرق ہے اگر الطاف حسین کو کچھ ہوا تو دیوانے اور دیوانے نہ ہوجائیں ، دنیا کی تفتیش جو ہوتی ہے اس میں پولیس کے پاس پاور ہوتی ہے کہ وہ گھر میں بھی ہاؤس اریسٹ کرسکتے ہیں ، بیل بھی دے سکتے ہیں مجھے سمجھ نہیں آتی کہ جس کیس میں سب کو بلایا گیا اور چوبیس گھنٹے میں سب کو بیل آؤٹ کرکے بھیج دیا گیا لیکن الطاف حسین کے ساتھ نامناسب سلوک ہورہا ہے اس سوال کا جواب سب جاننا چاہتے ہیں ۔ حکومت برطانیہ الطاف حسین کے کروڑوں چاہنے والوں کے جذبات کا خیال رکھے ۔انہوں نے شرکاء کو بتایا کہ میری آخری بات الطاف حسین سے ہوئی تھی تو انہوں نے کہاکہ بعض انٹرنیشنل طاقتیں ان کے خلاف کاروائی کرنا چاہتی ہیں۔

مزید خبریں :